اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، این این آئی، صباح نیوز)ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن نے موجودہ حکومت کی طرف سے گیس کی قیمتوں میں 143فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ واپس لیا جائے ، اپوزیشن رہنمائوں نے کہا ہے کہ حکومت کے پہلے 100دنوں میں 100لطیفے تو نہیں ہونے چاہیئں ،حکومت نے غریبوں پر مہنگائی کے بم گرائے ہیں سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی مخالفین کو مبینہ طور نشانہ بنایا جا رہا ہے ، یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے جس پر دیگر اپوزیشن ارکان نے بھی احتجاج کیا اور ایوان سے واک آئوٹ کر گئے ۔ اپوزیشن نے حفیظ بزدار بلوچ اور اہل خانہ پر تشدد پر بھی واک آوٹ کیا،حفیظ بزدار بلوچ پر تشدد کا معاملہ میر حاصل بزنجو نے ایوان میں اٹھایا۔چیئرمین سینیٹ نے معاملہ داخلہ کمیٹی کو بھجوا دیا اور ہدایت کی کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے ۔حکومت نے سینیٹ میں ضمنی مالیاتی (ترمیمی) بل 2018پیش کر دیا، جس پر آج بحث ہوگی،۔ منگل کو وزیر خزانہ اسد عمر نے ضمنی مالیاتی (ترمیمی) بل کی نقل ایوان میں پیش کی۔اپوزیشن کی دو جماعتوں اور ایک حکومتی اتحادی جماعت نے افغانیوں کو شہریت دینے کی مخالفت کر دی۔ ، منگل کو سینیٹ اجلاس میں عوامی اہمیت کے حامل مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں143فیصد اضافہ کیا ہے ، یہ قیمتیں سارے سیکٹرزکو متاثر کریں گی ، منی بجٹ لانا حکومت کی صوابدید بنتی ہے ، لیکن گیس کے بغیر نہ چولہے جلیں گے نہ انڈسٹری چلے گی، یہ بات پالیمان میں لانی چاہئے تھی ، اس طرح راتوں رات گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کیا منطق بنتی ہے پھر ہم گھر کو چلے جاتے ہیں اور منی بجٹ حکومت خود ہی پاس کرا لے ۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ پی ٹی آئی نے جو باتیں بطور اپوزیشن کیں آج وہ ان با توں سے منحرف ہو رہی ہے ، اس مہینے کے آخر میں آئی ایم ایف کا وفد کیا کرنے آرہا ہے ۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے تھے کہ پارلیمنٹ کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے ، اتنی قیمتیں گزشتہ تیس سالوں میں نہیں بڑھائی گئیں،یہ یہاں نہیں رکنے والے ، یہ بجلی کی قیمتیں بھی بڑھائے گے ، ان کی ساری بڑی ٹیم آٹھ بھینسیں اور گاڑیاں بیچنے پر لگی ہوئی ہے ، اس وقت تک فنانس بل پر بات نہیں کرنی چاہئے جب تک قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا جائے ۔ قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں معیشت بہت خراب حالت میں ملی ہے ، ہمارے گردشی قرضے 1.2ٹریلین پر چلے گئے ہیں، پچھلی حکومتوں کو گیس کی قیمتیں گاہے بگاہے بڑھانی چاہئیں تھیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں طے ہوا تھا کہ مہاجرین کو باعزت طور پر اپنے ملک بھیجا جائے گا،مگر پتہ نہیں عمران خان کو کس نے مشورہ دیا ہے ۔جبکہ حکومتی اتحادی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سینیٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ اگرشہریت دینے سے مجرم ختم ہونگے تو پوری دنیا سے جرائم پیشہ افراد کو پاکستان لے آئیں ویزے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں شہریت دینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ہیں ۔ سینیٹر رحمن ملک نے افغانیوں کو شہریت دینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ وہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ان کو شہریت دے گی یا پارلیمانی میں یہ معاملے لے کر آئیں گے ۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ڈیم ہم سب کی ضرورت ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے اخراجات میں کمی کے حوالے سے مثال قائم کی ہے ، اس سے ملک کو فائدہ ہوگا، ۔چیئرمین سینٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ کی خلاف ورزی کے معاملے کو قائمہ کمیٹی برائے اسٹیبلشمنٹ، ایف ٹین تھری میں درختوں کی کٹائی ،سینیٹر کو پی آئی اے کے ٹکٹ نہ ملنے ،ٹی وی پر چلنے والے مخصوص اشتہار، (سروے آف پاکستان سے بلوچ ملازمین کو نکالنے )،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف الیکشن لڑنے والے حفیظ بلوچ پر تشدد وگرفتاری، اسلام آباد میں بچوں کے بھیک مانگنے اور سرکاری کارپوریشنوں کے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ نہ کرنے کے معاملات کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیا ۔ اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ نئے پاکستان کے دعویداروں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے مدمقابل الیکشن لڑنے والے حفیظ بلوچ بزدار کے باپ اور بھائی کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں پولیس کے ذریعے گرفتار کروایا، کیا یہ نیا پاکستان ہے ؟۔چیئرمین سینٹ کو تصویریں بھی دکھائیں۔