اسلام آباد(قاسم نواز عباسی)نیب کی جانب سے حکومتی جماعت اور اتحادی جماعتوں کی شخصیات کے خلاف جاری تحقیقات سرد خانے کی نذر ہونے لگی ہیں۔ان اہم ترین سیاسی شخصیات کے خلاف بیرون ملک سے میچول لیگل اسسٹنس کے نام پر منگوائے گئے جوابات کی پیروی سست روی کا شکار ہو چکی ہے ۔نیب نے برطانیہ، متحدہ عرب امارت اور دیگر ممالک سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان، مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور پنجاب اسمبلی کے سپیکر چودھری پرویز الٰہی اور سابق نگراں وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کے ریکارڈ کی فراہمی کے لئے رابطہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق ان سیاسی شخصیات کے خلاف کیس کی پیروی ایم ایل اے کیلئے یاد دہانی خط لکھنے تک محدود ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب قومی احتساب بیور کی جانب سے وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے خلاف تحقیقات بھی سرد خانے کے نذر ہو گئی جبکہ حکومت شخصیات کے خلاف ہی بلین ٹری سونانی منصوبے کی تحقیقات بھی ایک سال سے تاخیر کا شکار ہے ۔نیب کی جانب سے حکومتی شخصیات کے خلاف تحقیقات میں تاخیر کے باعث نیب کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔