بے وقوف مولانا رومی ؒ بیان کرتے ہیں کہ ایک بیوقوف شخص کی آنکھ خراب ہو گئی اور وہ جانوروں کے معالج کے پاس چلا گیا جانوروں کے معالج نے اسکی آنکھ میں وہ دوا ڈال دی جو وہ جانوروں کی آنکھوں میں ڈالتا تھا دوا ڈالنے کی دیر تھی کہ اس کی آنکھیں خراب ہو گئیں وہ بیوقوف شخص حاکم وقت کے پاس چلا گیا اور اپنا مدعا بیان کیا حاکم وقت نے فیصلہ سنایا کہ اس معالج پر کوئی جرمانہ عائد نہ ہوگا اگر تو بیوقوف نہ ہوتا اور تو جانوروں کے معالج کے پاس نہ جاتا۔ مولانا رومی ؒ فرماتے ہیں کہ سمجھ دار شخص کبھی بھی اپنا کام کسی بیوقوف کے ذمہ نہیں لگاتا اور بوریاوٹاٹ بننے والا اگرچہ کاریگر ہی کیوں نہ ہو وہ ریشم نہیں بن سکتا۔مولانا رومی ؒ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ جسکاکام اسی کو ساجھے اگر کوئی دانا شخص اپنا کام کسی بیوقوف کے ذمہ لگائے تو وہ کیوں امید رکھتا ہے کہ وہ بیوقوف اسکا کام صحیح کریگا۔