لاہور،اسلام آباد،سکھر (اپنے نیوز رپورٹر سے ،نامہ نگار،صباح نیوز)احتساب عدالت اسلام آباد نے آٹھ ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلیا۔نیب راولپنڈی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل، سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق، چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل خان، سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان سمیت 10ملز مان کے خلاف ایل این جی کرپشن ریفرنس درستگی کے بعد دوبارہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جمع کرا یا، احتساب عدالت کے ایڈمن جج محمد بشیر نے ریفرنس سماعت کیلئے احتساب عدالت نمبر دو کے جج اعظم خان کو بھجوا دیا،ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے 2015 سے ستمبر 2019 تک ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا جس سے 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ معاہدے کے باعث عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال کے دوران 68 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔احتساب عدالت سکھرنے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کردی اور نیب کوانہیں دوبارہ 17 دسمبر کو پیش اور ہر صورت ریفرنس دائرکرنے کا حکم دے دیا۔ خورشید شاہ کو ایمبولینس کے ذریعے قومی ادارہ برائے امراض قلب سے سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ۔احتساب عدالت لاہور کے جج چودھری امیر محمد خان نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 دسمبر تک توسیع کردی، سکیورٹی ایشوز اوروکلا کی ہڑتال کے باعث حمزہ شہباز کو جیل سے عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ احتساب عدالت لاہورکے جج امجد نذیر چوہدری نے آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت بھی 23دسمبر تک ملتوی کر دی، سکیورٹی کے پیش نظر احد چیمہ، فواد حسن فواد اور دیگر ملزمان کوپیش نہیں کیا گیا جبکہ شہباز شریف بیرون ملک ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، عدالت نے فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 جنوری 2020 تک توسیع کر دی۔احتساب عدالت کراچی نے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہلخانہ سمیت 11ملزمان کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا۔ ریفرنس نمبر/2019 13 ریاست بخلاف آغا سراج خان درانی و دیگر ملزمان، زیر وفعہ (9) اور 10قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت جن ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ان میں سراج درانی کی اہلیہ ناہید درانی، بیٹاآغا شہباز خان درانی ، بیٹیاں صنم درانی، سونیا درانی،سارہ درانی، شاہانہ درانی جبکہ دیگر ملزمان میں محمد عرفان ، سید محمد شاہ ، گلبار لوہار بلوچ ، غلام مرتضیٰ اور منور علی شامل ہیں۔ نیب کے تفتیشی افسر نے 11مفرور ملزمان کے اخبارمیں اشتہا ر شائع کرا دیئے ، مفرور ملزمان کو 17دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے ، مفرور ملزمان کی جائیداد کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کر دی گئیں۔ نیب نے جعلی بنک اکائونٹس کیس میں خواجہ انور مجید اور دیگر کے خلاف گنے کے کسانوں کے لئے سبسڈی میں خورد برد کے ریفرنس کی کاپیاں عدالت میں جمع کرا دیں جو عدالتی حکم پر 17 دسمبر کو ملزمان کے حوالے کی جائیں گی ۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے جعلی اکائونٹس کیس میں گرفتار سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔