مکرمی !موجودہ صورتحال سے ہر کوئی اچھی طرح واقف ہے کہ غریب طبقہ کتنا متاثر ہے۔ غریب لوگوں کی مدد کے لیے حکومت جو اقدامات کررہی ہے اور معاشی پیکج کے اعلانات کررہی ہے، اس سے بھی سب بخوبی آگاہ ہیں کہ حکومتی پیکجزاور امداد غریبوں تک پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ مقصد یہ ہے کہ تمام صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے غور کریں کہ ان حالات میں غریب اور سفید پوش طبقہ کن اذیتوں سے گزر رہاہوگا۔ کئی ایسے فون اور میسجز کے بارے میں احباب نے بتایا ہے جنہیں سن کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔اگر آپ صاحبِ حیثیت ہیںاور کسی کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو سوشل میڈیا پر نمبر دینے کے بجائے عملی میدان میں قدم رکھیں۔ اپنے علاقے سے دور جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لہٰذا سب سے پہلے ان کی خبر گیری کریں۔ اس کے بعد ہر صاحب حیثیت شخص اپنے گلی محلے میں نظر دوڑائے اور ضرورت مند کی مدد کرے۔ یہی ایک طریقہ ہے کہ اگر ہر علاقے کے صاحب حیثیت لوگ اپنے اپنے علاقے میں غریبوں کا سہارا بنیں گے تو ان شاء اللہ پورے شہر بلکہ پورے ملک میں کوئی بھی غریب بھوکا نہیں سوئے گا۔ (محمد ریاض علیمی، نیو کراچی)