اسلام آباد (ذیشان جاوید)قومی احتساب بیورو نے اورنج لائن اور پنجاب کے دیگر ترقیاتی منصوبوں میں قومی خزانے کو 4ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کے الزام میں نیسپاک اوردیگر کمپنیوں کے سربراہوں سے تحقیقات کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ان میں ن لیگ کے دورسے تعینات ایم ڈی نیسپاک ڈاکٹرطاہر مسعود کی کمپنی بارکلے ایسوسی ایٹس سرفہرست ہے ۔ بارکلے ایسوسی ایٹس 24سال سے نیسپاک کا کاروباری شراکت دار ہے اور نیسپاک میں عہد ہ سنبھالے سے قبل ہی طاہرمسعود مختلف ٹھیکوں کے نام پر کروڑوں روپے اکٹھے کرچکے تھے ۔بارکلے ایسوسی ایٹس کے نام پر مذکورہ افسر نے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں بھی کروڑوں روپے کے ٹھیکے حاصل کیے گئے جبکہ مہمندڈیم سمیت بڑے ٹھیکوں میں ان کے کردار پر سوالات بھی اٹھے ۔ نیسپاک ذرائع کے مطابق ن لیگی دور میں بارکلے ایسوسی ایٹس نے اورنج لائن کے علاوہ بلوکی تھرمل پاور پراجیکٹ، حویلی بہادر شاہ اور پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر میں حبیب رفیق کنسٹرکشن، بلڈرز اینڈ کنسلٹنٹس کے ساتھ مختلف منصوبوں پر شراکت داری کر رکھی تھی۔نیسپاک حکام کے مطابق طاہرمسعودکی بطورایم ڈی تعیناتی کا مقصد بدعنوانیوں میں پنجاب حکومت بیانیہ کو تقویت دینا تھا۔ طاہر مسعود جو 90 کی دہائی کے ابتدائی سالوں میں نیسپاک میں بطور سینئر انجینئر گریڈ 10 میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے تاہم 1994-95ء میں انہوں نے ملازمت کو خیر باد کہتے ہوئے بارکلے ایسوسی ایٹس کے نام سے نجی انجینئرنگ کنسلٹنسی کمپنی قائم کی۔ کاروباری سرگرمیوں میں کامیابی کی منزلیں طے کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر مسعود گزشتہ 30 سال سے پنجاب حکومت پر براجمان شریف برادران کے انتہائی قریبی تعمیراتی کاروباری سرگرمیوں سے منسلک کاروباری شخصیات کی فہرست شامل ہو گئے ۔ اس حوالے سے ایم ڈی نیسپاک ڈاکٹر طاہر مسعود سے انکی ذاتی موبائل نمبر پر بارہا رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہو سکا۔