لاہور(جوادآراعوان)ملک کے ٹاپ انٹیلی جنس اداروں کی انسداد دہشتگردی کارروائیوں کے نتیجے میں پنجاب دہشتگردی کی کارروائیوں سے محفوظ ہو گیا اور صوبہ میں چینی اثاثے اور دیگر حساس ہداف کو دہشتگرد حملوں سے بچ گئے ہیں، اعلی سکیورٹی ذرائع نے روزنامہ 92 نیوز کو بتایا کہ عسکری انٹیلی جنس اداروں کی کارروائیوں اور ان کی دی گئی معلومات کے نتیجے سول اداروں کے دہشتگردی مخالف شعبوں نے پنجاب کو بڑی تخریب کاری سے بچا لیا، ،بی ایل اے ،ٹی ٹی پی اور لشکر جھنگوی کے دہشتگرد چینی اثاثوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے تھے ، ان میں سے کچھ کومبنگ آپریشنز میں مارے گئے ، بعض کو پکڑ لیا گیا جن میں خودکش بمبار بھی شامل تھے ، یہ بمبار سندھ اور بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہونے کی کوشش کرتے پکڑے گئے ، تین بمبار مارے گئے ، آپریشنز میں رینجرز کی مدد بھی لی گئی ،ڈیرہ غازی خان پر بلوچستان سے جڑے بارڈر پر ایک دہشتگرد ہلاک ہو گیا ، اس کار روائی میں رینجرز کے افسر کرنل ایوب اور سپاہی ریحان زخمی ہوئے ، 5 دہشتگرد پنجاب میں داخل ہو نے میں کامیاب ہو گئے ، پانچوں کو جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے پکڑ لیا گیا، ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ وہ چینی اثاثوں، سی پیک منصوبوں اور ٹاپ سکیورٹی ایجنسیوں کے دفاتر کو نشانہ بنانا چاہتے تھے ، مارے جانے دہشتگردوں میں سے دو کا تعلق بی ایل اے سے بتایا گیا ہے ، ایک کا تعلق لشکر جھنگوی کے ان ممبرز سے تھا جو داعش میں شامل ہوگئے ہیں، دہشتگردوں کو افغان صوبہ قندھار سے لانچ کیا گیا تھا ، ان میں سے 3 پنجاب داخل ہوتے وقت مارے گئے اور 5 پکڑ لئے گئے ۔ قندھار میں را این ڈی ایس کی سپورٹ سے بلوچ ،داعش اور دیگر دہشتگرد گروپس کے ٹریننگ کیمپس چلا رہی ہے ،بھارتی ایجنسی کو سی پیک پراجیکٹ کو نقصان پہنچانے کے لئے سی آئی اے کی مدد بھی حاصل ہے ، اس حوالے سے تفتیش جاری ہے کہ بی ایل اے ،ٹی ٹی پی اور لشکر جھنگوی پنجاب میں مشترکہ کارروائیوں کے منصوبہ تو نہیں بنائے ہوئے ، سندھ میں ان تینوں جماعتوں کے سہولت کار موجود ہیں، ان سہولت کاروں کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے کارروائیاں جاری ہیں۔