مکرمی ! جب بھی ہم کسی اخبار کے صفحات کا رخ کرتے ہیں تو ہمیں بہت ساری سرخیاں نظرآتی ہیں جن میں جنسی استحصال ، جسمانی ہراساں کرنے ، چھیڑ چھاڑ ، کام کی جگہوں پر خواتین کے ساتھ بد سلوکی کے واقعات کی اطلاع دی جاتی ہے۔ یہ جرم پاکستان میں جنسی تشدد کے بارے میں کمزور قوانین کے باعث ہوتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مجرم اب قانون سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ حالیہ دنوں میںقانون سازی ہوئی ہے جس میں ان کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے لیکن یہ قوانین بھی تب ہی موثر ہوں گگے جب ان پراس پر صحیح طور پر عمل درآمدہو گا۔ خواتین اگر اپنی ملازمت کی جگہ پر محفوظ محسوس نہیں کرتی ہیں تو وہ اپنی صلاحیتوں کا صحیح استعمال نہیں کرسکیں گی۔ قانون اتنا مضبوط ہونا چاہئے کہ کوئی بھی ایسی حرکتیں کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت خواتین کے خلاف جرائم کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے۔ اپنی خواتین کو اس خوف سے آزاد کرنے کے لئے ، معاشرے کو ان کو انسانی شائستگی کا احساس دلانے کے ساتھ ساتھ ا انسانی قدر کو پہچاننا ہوگا۔ وہ ملک جو خواتین کا احترام نہیں کرتے وہ ترقی یافتہ ملک نہیں بن سکتے ۔ (بلال شبیر اسلام آباد)