مکرمی !پاکستان میںخدو کشی کی نوے فیصد وجوہات بے روز گاری اور مفلوک الحالی ہے۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ دس لاکھ افراد خود کشی کے نتیجہ میں ناگہانی موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق ہر لاکھ میں چھتیس افراد خود کشی کے ذریعے غیر فطری موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ پاکستان میں بے روز گاری ،غربت اور ملکی معیشت کو درپیش شدید نوعیت کے مسائل سے عام شہری بری طرح متاثر ہوا ہے۔ غربت کے عفریت سے جان چھڑانے کے بلند و بانگ دعوے ہر حکومتی پارٹی کا انتخابی منشور رہا لیکن اس پر قابو نہ پایا جا سکا جس کی وجہ سے لوگ خطِ غربت سے نیچے اور مہنگائی سے عاجز آئے سسک سسک کر زندگی گذارنے کی بجائے موت کو گلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ا س میں کوئی شک نہیں کہ ہر شہری کے جان و مال کی حفاطت اور حالات کی آسودگی حکومت کا کام ہے ۔ ہم اپنے اللہ کے دئے ہوئے مال سے تہی دستوں کی مالی اعانت کر کے اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں اپنے مسلمان بھائیوں کی امداد کے ذریعے ان کے مسائل حل کر سکتے ہیں اور اپنی اخلاقی و سماجی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہو سکتے ہیں۔ ( امتیاز یٰسین فتح پور)