سابق چیف جسٹس جناب ثاقب نثار کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے کہ سول عدالتوں میں جلد فیصلہ ہو۔ ناقدین سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر جوڈیشل ایکٹوازم کی پھبتی تو کستے ہیں مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ کریڈٹ جسٹس (ر) ثاقب نثار کو ہی جاتا ہے کہ انہوں نے حاکم وقت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا، وطن عزیزمیں کرپشن کے ناسور کے خلاف جہاد کیا ۔ ان کے طاقتور اشرافیہ کے خلاف فیصلوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ سابق چیف جسٹس کو جوڈیشل ایکٹیو ازم میں ان کے رفقا معزز جج صاحبان کا بھر پور تعاون حاصل رہا ،اس تعاون کا اظہار چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان الفاظ میں کیا ہے کہ’’ ہم دونوں جڑواں بچوں کی طرح ہیں‘‘ جو آئین کے تحت الگ ہو رہے ہیں ۔نامزد چیف جسٹس کے ان الفاظ کے بعد پاکستانی قوم ان سے یہ امید رکھنے میں حق بجانب ہے کہ وہ بھی کرپشن کے خلاف اپنی پوری ایمانی قوت کے ساتھ لڑیں گے اور عدالتوں میں زیر التوا 19لاکھ کیسز کو نمٹانے پر بھی خصوصی توجہ دیںگے ۔ان کی شہرت، قابل، ایماندار اور اصول پسند جج کی ہے۔ ان کے 11ماہ میں انصاف کا بول بالا ہو گا۔انہوں نے بھی جسٹس ثاقب نثار کی طرح عدلیہ کو فعال بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ امید کی جا سکتی ہے کہ نامزد چیف جسٹس اور ان کے رفقا بدخواہوں کی تنقید سے بے نیازہوکر بدعنوانی اور عفریت کے خلاف جہاد جاری رکھیں گے۔