لاہور (92 نیوزرپورٹ) کورونا وائرس سے جہاں معمولات زندگی متاثر ہیں وہیں گھر بیٹھے تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مریضوں کی جان پر بھی بن آئی، خون عطیہ کرنے والوں کی تعداد میں کمی آ گئی، تعلیمی ادارے اور فیکٹریاں بند ہوئیں تو خون عطیہ کرنے والے افراد بھی گھروں تک محدود ہو گئے ، خون کی بیماریوں میں مبتلا بچے بلڈ ڈونرز سے فریاد کرنے لگے ، این جی اوز کیلئے خون جمع کرنا ایک امتحان بن گیا،92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیف ایڈمنسٹریٹر تھلیسیمیا عبدالمنعم خان نے کہا کہ ہمارے پاس اڑھائی ہزار رجسٹرڈ مریض ہیں، روزانہ تقریباً 50 سے 60 خون کی بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہے ،چیئرپرسن فیڈریشن آف تھیلیسمیا ڈاکٹر جویریہ نے 92 نیوز کے توسط سے بلڈ ڈونرز سے اپیل کی کہ اس مشکل گھڑی میں مریض بچوں کی خاطرنکلیں اور خون عطیہ کریں،تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا کے مریضوں کو خوراک کی طرح خون کی ضرورت ہوتی ہے ۔