مکرمی ! آج ہمارے معاشرے میں حسد، کدورت اور عداوت عام ہو چکی۔ بلاشبہ یہ وہ منفی جذبے ہیں جنھیں مہمیز دے کر شیطان، معاملہ جدال و قتال تک پہنچا دیتا ہے۔ حسد کی مختلف شکلیں ہیں مثلاً کسی کی خوشحالی سے حسد، کسی کے اچھے کاروبار سے حسد ، کسی کی محنت کی بدولت کاروبار میںترقی سے حسد، تعلیم یا ملازمت میں ترقی سے حسد، کسی کی اچھی شکل و صورت یا شخصیت سے حسد ، کسی کی اچھی اولا د سے حسد، کسی کی شہرت، عزت، قابلیت یا عہدے سے حسد، ۔ درحقیقت حاسد انسان اپنی خوشیوں کا از خود دشمن ہوتا ہے، وہ دوسروں کی ترقی و کامیابی سے ناخوش ہوتے ہوئے نہ صرف اپنی صلاحیتوں میں کمی کرلیتا ہے ۔ گناہوں سے استغفار کرتے ہوئے، محسود(جس سے حسد ہے) کے لئے دعا کر نا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ اس کو ان تما م امور میں مذید کامیابیاں دے، تاکہ ہمارا دل حسد ، کینہ و بغض سے صاف ہو، اس طرح رحمت الٰہی مہربان ہوگی۔( رانا اعجاز حسین چوہان ،ملتان)