پشاور(خبرنگار،مانیٹرنگ ڈیسک، 92 نیوز رپورٹ )خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں آکسیجن ختم ہونے سے 6مریض جاں بحق ہوگئے ،ہسپتال انتظامیہ نے ذمہ داری آکسیجن سپلائی کرنے والی کمپنی پر لگا دی ، واقعہ رات ایک بجے پیش آیا ، انتطامیہ کو دوپہر کے وقت ہوش آیا ، متعدد مریض کے ٹی ایچ سے دوسرے ہسپتالوں میں خود ہی منتقل ہو گئے ، کچھ مریضوں کی حالت راستہ میں ہی غیر ہو گئی، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں پانچ مریض کورونا ،ایک مریضہ میڈیکل آئی سی یو میں زیر علاج تھی، ہسپتال کے بورڈ آف گورنر نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔ وزیر صحت تیمو ر سلیم جھگڑا کے مطابق رپورٹ سے مطمئن نہیں ہوئے تو آزاد انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختونخوا کامران بنگش نے کہا ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا۔ہسپتال ڈائریکٹر کے مطابق گزشتہ رات آکسیجن کی فراہمی معطل ہونے کے بعد بیشتر مریضوں کو دوسرے وارڈ میں منتقل کیاگیا جبکہ متعددمریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں بھی منتقل کردیاگیا تھا تاہم دوسرے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے بیڈز کی کمی کے باعث مریضوں کو علاج فراہمی سے معذرت کی گئی ۔ان کے مطابق پاکستان آکسیجن لمیٹڈ کمپنی کی جانب سے سپلائی بروقت نہیں کی گئی ۔آکسیجن ختم ہونے سے 6 مریض جاں بحق ہوئے ۔خیبرٹیچنگ ہسپتال پشاور میں آکسیجن سے متعلق ابتدائی رپورٹ 92نیوزکوموصول ہوگئی ۔ ذرا ئع کے مطابق ڈیوٹی منیجر کے ٹی ایچ نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ آکسیجن بارہ بجے کم ہونا شروع ہوئی، پلانٹ ٹیکنیشن کوبلایا گیا جو موجود نہیں تھا۔ پلانٹ کے تالے توڑ کر 30 سلنڈر اور گیج حاصل کئے گئے ۔ سلنڈروں کو خاکروبوں اور سکیورٹی گارڈ کے ذریعے سے کورونا وارڈ منتقل کیاگیا۔ آکسیجن پریشر کم ہونے کی سب سے پہلے اطلاع آپریشن تھیٹر سے آئی۔