پشاور(ذیشان کاکاخیل)خیبرپختونخوا میں غیر قانونی لیبارٹریوں کے خاتمے کیلئے اقدامات نہ ہوسکے ،ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس اختیارات نہ ہونے اور موثر قوانین کی عدم موجودگی کے باعث صوبہ بھر میں جعلی لیبارٹریوں کی بھر مار ہوگئی ہے ،جس سے امراض کی تشخیص کا معاملہ سنگین ہوگیا۔، صوبے میں زیادہ تر کیٹگری سی لیبارٹریاں ہیں جہاں کیٹیگری اے کے بھی ٹیسٹ کئے جاتے ہیں،ان لیبارٹیزکو مانیٹر کرنے کا کوئی طریقہ کارموجود نہیں،سپیشلسٹ ڈاکٹروں کے کلینکس کے قریب کیٹگری سی لیبارٹری قائم کی گئی ہیں حالانکہ یہ سپیشلسٹ ڈاکٹرز عموماً ہائی پروفائل اور پیچیدہ ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں ،خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس لیبارٹریوں کی کیٹگرائزیشن مانیٹر کرنے کا بھی کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔