اسلام آباد (خبرنگار)سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا واٹرمینجمنٹ پراجیکٹ ملازمین کی سنیارٹی سے متعلق سروس ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرکے اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ مدثر عباسی نے کہاکہ من پسند افراد کو سنیارٹی پر ترقی دیدی گئی۔ عدالت نے فیصلہ معطل کر کے ترقیوں کا عمل عبوری طور پر روک دیا اورکیس کی سماعت2ہفتوں تک ملتوی کردی خیبر پختونخوا سروس ٹربیونل نے ملازمین کی سنیارٹی کا تعین عمر کے لحاظ سے طے کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ریاض فتیانہ کی انتخابات سے متعلق درخواست غیر موثر ہونے کی بنا پر نمٹا دی۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ درخواست 2013 کے انتخابات سے متعلق ہے اب تو 2018 کے عام انتخابات بھی ہو چکے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی اور کہا کہ درخواست غیر موثر ہے ۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرکے ضبط شدہ غیر ملکی کرنسی درخواست گزار کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ضبط شدہ کرنسی کے حوالے سے اپیل منظور کرکے قرار دیا کہ استغاثہ یہ ثابت نہیں کرسکا کہ کرنسی غیر قانونی ہے ۔عدالت نے ضبط شدہ کرنسی کے بارے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بحال کرکے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کردیا اور قرار دیا کہ درخواست گزار اسفند یار سے 20 لاکھ روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی تھی جس پر ایف آئی اے نے اسے گرفتار کیا اور 2016 ئمیں ایف آئی آر درج ہوئی۔