پشاور(تیمور خان) خیبر پختونخوا محکمہ صحت کے سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ کے مابین روابط کے فقدان اور منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث اڑھائی ہزار سے زائد ڈاکٹرز کو بغیر ریکوزیشن کے تعینات کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،جس کے باعث 2800میڈیکل آفیسرز سرپلس ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق گریڈ 17کے ڈاکٹرز کی منظورشدہ پوسٹس پ5200 ہیں جبکہ 7ہزار200 ڈاکٹرز تعینات کئے گئے ہیں اور مزید کی تعیناتیاں کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہیلتھ سیکرٹریٹ نے میڈیکل آفیسرز کی براہ راست تعیناتیاں کی ہیں جبکہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھی 786ڈاکٹرز کی بھرتی ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ماضی میں جن ڈاکٹرز کو ایڈہاک پر لیاگیا تھا انہیں مستقل کیا گیا اور مز ید ڈاکٹرز آنے سے سرپلس میڈیکل آفیسرز میں اضافہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق بیشتر میڈیکل آفیسرز ٹی ایم او شپ کیلئے جاتے ہیں جس میں ان کی تنخواہوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے ۔ اگر سرپلس ڈاکٹرز جن میں سے بیشتر ٹی ایم او شپ پر ہیں، اگر وہ ایک ساتھ آگئے تو محکمہ کو تنخواہیں دینے کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں ڈاکٹرز کی گریڈ 18کی 1400 پوسٹس خالی ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری ہیلتھ یحیی ٰاخونزادہ نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں ڈاکٹرز کی کمی ہے اور محکمہ صحت کے پاس گریڈ 18میں متعدد اسامیاں خالی ہیں ،ڈاکٹرز کو ٹی ایم او شپ کے دوران جو معاوضہ ملتا ہے اس کا بوجھ محکمہ صحت پر نہیں آتا ۔