پشاور(عارف خان) ریسکیو1122میں نئے سٹیشنز کے قیام کیلئے کروڑوں روپے کے سامان کی خریداری کے بعدبھی فعال نہ کیا جاسکا ، مذکورہ نئے سٹیشنز کو گاڑیاں اوردیگر آلات بھیجنے کے بجائے پشاور اور مردان سٹیشنز میں استعمال کرنا شروع کردیا گیا ،ریسکیو 1122کی جانب سے 7اضلاع میں ایک ہزار سے زائد ملازمین کی بھرتیوں کیلئے فزیکل اور تحریری ٹیسٹ لینے کے باوجود بھرتیاں نہیں ہوسکی ہیں جبکہ ہنگو اور کرک سٹیشن میں گریڈ 11سے 18تک100آسامیوں کو این ٹی ایس کے ذریعے پُر کرنے پر حکومت اور بیورو کریسی کے مابین تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122کی جانب سے صوبے بھر کے سات اضلاع سوات ،مانسہرہ ، لوئر دیر ، چارسدہ ، چترال ، ہری پور اور کوہاٹ میں ریسیکو کی جانب سے نئے سٹیشن کے قیام کیلئے سال 2016 -17میں 20کروڑ سے زائد کی خریداری کی گئی تھی ۔ ڈی جی ریسکیو 1122ڈاکٹر اسد علی خان س نے کہاکہ حکومتی معاملات میں پیچیدگیاں سامنے آ تی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ بھرتیاں تاخیر کا شکار ہو ئیں ،تاہم اب جلد بھرتیاں ہونگی۔