لاہور (رانا محمد عظیم) حکومت نے مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کو اسلام آباد آنے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا ہے ۔ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا جارہا ہے کہ خط کے ذریعے فضل الرحمٰن کو کہا جائے گا کہ وہ پریڈ گرائونڈ میں جلسہ کرسکتے ہیں اور احتجاج بھی، قانون کے اندر رہتے ہوئے دھرنا دینا چاہئیں تو وہ بھی دے سکتے ہیں،اس ضمن میں ان سے تحریری طور پر جواب بھی مانگا جائے گا اور ان کی مقامی قیادت کو بھی اس حوالے سے لیٹر لکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق فضل الر حمٰن کو معاملات طے ہونے کے بعد ہی اسلام آباد آنے کی اجازت دی جائیگی اور اہم حکومتی ذمہ داران اس حوالے سے مکمل طور پر آگاہ ہونگے ۔مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے کے شرکاء کی ممکنہ تعداد اور طوالت کے حوالے سے بھی ر پورٹس حاصل کی گئی ہیں۔ذرائع نے تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں اور تحریک انصاف کے کچھ رہنمائوں اور اہم ذمہ داران کے درمیان دو مرتبہ رابطے ہو چکے ہیں اور اس حوالے سے اہم پیش رفت بھی ہوئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کے حکومت ختم کرنے ، وزیراعظم کے استعفے ، نئے انتخابات جیسے مطالبات میں سے کوئی بھی مطالبہ نہیں مانا جائے گا،کچھ مطالبات، جو آ ئین کے اندر ہوں گے ، ان کے حوالے سے یقین دہانی کروا کر محفوظ راستہ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کے حوالے سے 24اکتوبر تک سب کچھ واضح ہو جائے گا اور اگر فضل الرحمان اس وقت تک راضی نہیں ہوتے او ر ان کے مذکرات کامیاب نہیں ہو تے تو پھر حکومت پلان بی پر عمل کرے گی۔