پشاور(تیمور خان )حکومت کی جانب سے صحت سہولیات کو ترجیحات میں رکھنے کے باوجود خیبر پختونخوا میں گردوں کے علاج کیلئے بننے والے واحد ہسپتال انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزز(آئی کے ڈی) میں مشینیں خراب ہونے کے باعث ایڈوانس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والے پی سی این ایل آپریشن بند ہوگئے ہیں، گردے سے کیمرے کے ذریعے پتھری نکالنے کے آپریشن کیلئے مریضوں کوکئی سال بعد کی تاریخ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، نجی کلینکس میں آپریشن کے لئے مریض سے ستر ہزار سے لیکر نوے ہزار وصول کئے جاتے ہیں،ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں گردوں کے علاج کیلئے 2007ئمیں سپیشلائزڈ ہسپتال قائم کیا گیا اور مذکورہ شعبے میں ڈاکٹروں کو تربیت دی گئی ۔آپریشن میں استعمال ہونے وا لی لیزر مشین جو گردے میں پتھری کو توڑنے کیلئے استعمال کی جاتی ہے جس کی مالیت ایک کروڑ روپے کے لگ بگ ہے بھی خراب پڑی ہے ، علاج کیلئے آنے والے مریضوں کو 2019ء کے آخر اور 2020ئکا وقت دیا جا نے لگا ہے ۔آئی کے ڈی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر اورکزئی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ فلوراایکسرے مشین شروع میں خریدی گئی تھی کئی مرتبہ ٹھیک کرایا گیا ہے جس پر 13 لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیں اس مرتبہ مرمت پر بیس لاکھ روپے خرچ ہوں گے ،انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے فنڈز ریلیز ہوچکے ہیں تین مزید مشینوں کی خریداری کا آرڈر دیا گیا ہے جوتین ماہ میں آجائیں گی۔