لاہور(قاضی ندیم اقبال)داتا دربار کے استعمال شدہ پانی سے شہر لاہور کی آبیاری کا فیصلہ۔25واٹر گاڑیاں خریدنے کے لئے پی ایچ اے حکام نے حکومت پنجاب سے فنڈز طلب کر لئے ۔چیف سیکرٹری آفس کے مصدقہ ذرائع کے مطابق جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کی سربراہی میں قائم کمشن میں 8ادارے اقاف و مذہبی امور، ماحولیات،بلدیات ، ترقیاتی ادارہ لاہور، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ،واسا، کنٹونمنٹ بورڈ، اور ڈی ایچ اے بطور ممبر شامل ہیں۔کمشن میں شامل ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ دربار حضرت سید علی بن عثمان الہجویری ؒ المعروف حضرت داتا گنج بخش ؒ پر آنے والے زائرین روزانہ 1000سے زائد لٹر پانی وضو کے لئے استعمال کرتے ہیں۔اس استعمال شدہ پانی کو سٹور کرنے کے لئے تالاب کی تعمیر کا کام شروع ہونے کو ہے ۔ داتا دربار سے روزانہ کی بنیاد پر ملنے والے 1000 سے زائدلیٹر استعمال شدہ پانی سے سگیاں پل انٹرچینج، نیازی چوک انٹر چینج، گریٹر اقبال پارک ۔ والڈ سٹی سے ملحقہ گرین بیلٹس کے علاوہ ناصر باغ کو بھی سیراب کیا جا سکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق دوسری جانب ایک معروف بوتل برانڈ نے بھی اپنی بوتلوں کو دھونے والے استعمال شدہ پانی کی فراہمی کا عندیہ دیا ہے ۔ جہاں سے روزانہ 50سے 60ہزار لٹر استعمال شدہ پانی مل سکتا ہے ۔ جس سے اڈاپلاٹ، لیک سٹی انٹرچینج، رائے ونڈ روڈ اور ویلنشیا روڈ جیسے اہم علاقوں کی گرین بیلٹس اور پارکس کو سیراب کیا جا سکتا ہے ۔داتا دربار کمپلیکس کے استعمال شدہ پانی کو استعمال میں لانے کی ذمہ داری براہ راست پی ایچ اے (پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ) کی ذمہ داری بنتی ہے ۔ تاہم ادارہ کے پاس اس حوالے سے گاڑیاں موجود نہیں ہیں۔ پی ایچ اے حکام کی جانب سے صوبائی حکومت کو درخواست کی گئی ہے کہ 20سے 25واٹر لاریاں خریدنے کے لئے 25کروڑ روپے سے زائد رقم فراہم کی جائے تاکہ معروف کمپنی سے واٹر لاریاں خریدی جا سکیں۔اور داتا دربار کے استعمال شدہ پانی از سر نو قابل استعمال بنانے کی راہ ہموار ہو سکے ۔ ذرائع نے بتایا کہ واٹر لاریاں خریدنے کے لئے سمری باضابطہ طور پر حکومت پنجاب کی کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے روبر و پیش کی جائے گی اور وہیں سے اس کی منظوری ہو گی ۔