اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم اداروں سے جنگ کرنا نہیں چاہتے ، ہماری جماعت کسی ریاستی ادارے سے تصادم نہیں کریگی۔ حکومت کے خاتمے کی تحریک کے سلسلہ میں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجویز زیر غور ہے ۔گزشتہ روزاسلام آباد میں غیر ملکی نشریاتی اداروں سے وابستہ صحافیوں کو آزادی مارچ کے مقاصد اور اہداف کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملکی اداروں کو غیر جانبدار رہنا چاہئے اور کسی ریاستی ادارے کو نامزد حکومت کی پشت پر نہیں آنا چاہئے ۔ اسی لئے کہہ رہے ہیں ادارے اس تاثر کو ذائل کریں کہ حکومت کو انکی پشت پناہی حاصل ہے اور ان سے جو غلطی ہوئی ہے اسکی تلافی کریں۔ حکومت ہر سطح پر ناکام ہوچکی ہے اور نئے شفاف انتخابات کے ذریعے ملک کو جمہوری ڈگر پر ڈالنے کے سواکوئی اور راستہ نہیں ۔ نئی منتخب حکومت کو نہ صرف عوام کا اعتماد حاصل ہوگا بلکہ دنیا بھی اس کو احترام کی نگاہ سے دیکھے گی اور ملک کو مستقبل میں کامیابی کی طرف لے جایا جاسکے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف مہم کے سلسلہ میں 27 اکتوبر کو دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مارچ سے متعلق انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ نہ دھرنا ہے نہ لاک ڈاؤں بلکہ یہ تحریک ہے جو کہ موجودہ حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ اگر ہم اسلام آباد پہنچتے ہیں تو حکمت عملی اور ہوگی اور اگر روکا جاتا ہے تو حکمت عملی اور ہوگی ،یہاں تک کہ جیل بھرو تحریک کی جانب بھی جایا جائیگا۔