کراچی(سٹاف رپورٹر) بائیں بازو کے نامور دانشور، لکھاری اور تجزیہ نگار ڈاکٹر لال خان 64 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے ۔ ایک سال سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے ۔ ڈاکٹر لال خان کا اصل نام تنویر گوندل تھا۔ وہ 1956ئمیں بھون پنجاب میں پیدا ہوئے ،انہوں نے نشتر میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی جبکہ وریجے یونیورسٹی ایمسٹرڈم میں بھی زیر تعلیم رہے ۔ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود ڈاکٹر لال خان طبی شعبے میں خدمات انجام دینے کی بجائے علم وادب اور سیاست کی طرف راغب ہو گئے اور بائیں بازو کی سیاست میں خوب نام کمایا۔ انہوں نے جنرل ضیاالحق کے دورآمریت میں جلاوطنی کے دوران پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے اہم کردار ادا کیا،1988ئمیں وہ پاکستان پلٹ آئے اور اپنی جدوجہد جاری رکھی ۔انہوں نے کئی کتابیں بھی تحریر کیں جن میں پارٹیشن ،لبنان اسرائیل وار ، پاکستانز ادرسٹوری اور کشمیر شامل ہیں۔