اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی) وفاقی حکومت نے بخار،سردرد،امراض قلب،ملیریا،شوگر،گلے میں خراش،فلو،اینٹی بائیوٹکس،پیٹ درد، آنکھوں، کان، دانت،منہ، بلڈ انفیکشن،جلدکے امراض، زچگی کے بعد استعمال ہونیوالی ادویات سمیت مختلف امراض سے بچاؤ کی 94ادویات9تا 262فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔ قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ حاصل کرنے والی 68ادویات مقامی طور تیار کی جاتی ہیں جبکہ 26امپورٹڈ ادویات شامل ہیں۔ فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹ میں ادویات کی دستیابی انتہائی محدود کرنے کے باعث وفاقی حکومت کو مجبورا ًقیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔۔ ڈالر کی قدر بڑھنے اورخام مال مہنگا ہونے کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافے کی منظوری حاصل کی گئی ہے ۔ وزیراعظم کی جانب سے ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت ملنے کے بعد وفاقی کابینہ سے منگل کے روزباضابطہ طور پر منظوری حاصل کی گئی۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب ادویات کی قیمتوں میں مشروط اضافے کا نوٹیفکیشن تیار کرلیا گیاہے ۔ فارماسوٹیکل کمپنیاں جون 2021قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے کی مجاز نہیں ہونگی۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق ڈریپ کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے سفارشات ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کے سامنے پیش کی گئیں۔ ڈرگ پرائسنگ کمیٹی نے قیمتوں میں اضافے کی توثیق کرتے ہوئے معاملہ ٹاسک فورس برائے صحت کے سامنے جائزہ کیلئے پیش کیا۔ٹاسک فورس برائے صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارشات منظور کرلیں۔ڈرگ ایکٹ 1976 کا سیکشن 12 اور ڈریپ ایکٹ 2012کا سکیشن 7وفاقی حکومت کو ادویات کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے کا اختیار دیتا ہے ۔ حیران کن طور پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے مسلم لیگ ن کے دورحکومت منظورشدہ ڈرگ پالیسی 2018 میں 15جولائی 2020کو ترمیم کی تھی۔ ترمیم کا مقصد ادویات ساز کمپنیوں کو قیمتوں میں بے جا اضافہ سے روکنا تھا۔ وزارت قومی صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی۔ وزارت قومی صحت کا قلمدان وزیراعظم عمران کے پاس ہے ۔ رولز آف بزنس کے مطابق وزیراعظم کی منظوری کے بغیر وزارت قومی صحت یہ سمری وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی مجاز نہیں تھی۔ دستاویز کے مطابق 250ملی گرام Acetazolamide گولیوں کے پیک کی قیمت 60روپے سے بڑھا کر 219روپے ،Anderline انجیکشن کی قیمت 217روپے سے بڑھا کر 597روپے ،Doxycline کیپسول کی قیمت 233روپے سے بڑھا کر 400روپے ، Cephgenون انجیکشن کی قیمت 58روپے سے بڑھا کر 115روپے ،Noregyn گولی کے پیک کی قیمت 62روپے سے بڑھا کر 100روپے ،Zampicillian انجیکشن کی قیمت 154روپے سے بڑھا کر 248روپے ،Corton کریم کی قیمت30روپے سے بڑھا کر 56روپے ،Sulphamethoxzole کی قیمت 384روپے سے بڑھا کر 537روپے ، Magnesium Sulphate انجیکشن کی قیمت 24روپے سے بڑھا کر 58روپے ،Tramsolin plus capsul کے پیک کی قیمت 786روپے سے بڑھا 1080روپے ،Glucophage 850ملی گرام گولیوں کے پیک کی قیمت 96روپے سے بڑھا کر 124روپے ، Glucophageگولی 1ملی گرام کے پیک کی قیمت 151روپے سے بڑھا کر 239روپے ، Glucophage XR گولی 750ملی گرام کے پیک کی قیمت 204روپے سے بڑھا کر 267روپے ، Neurobion گولیوں کے پیک کی قیمت 535روپے سے بڑھا کر 977روپے ،Levhale Repsule کے پیک کی قیمت 60روپے سے بڑھا کر 92روپے اور Amodiaqurane 20 ملی لیٹر کی قیمت 16روپے سے بڑھا کر 28روپے مقرر کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے ۔