اوچ شریف، سکھر ،سجاول ،لاہور،فیصل آ باد (نامہ نگار، این این آئی، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، خصوصی رپورٹر )دریائے چناب کے سیلابی پانی سے کھڑی فصلیں تباہ ، ، زمین رابطہ منقطع ہو گیا جبکہ امدادی ٹیمیوں کی طرف سے آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے ، دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی ، سکھر بیراج پر اونچ درجے کے سیلاب کا امکان ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث دریاوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے دریائے چناب ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے دریائی علاقے رسول پور ،مکھن بیلہ،جاگیرصادق آباد ،بیٹ شکرانی اوردیگر علاقوں میں سیلاب پانی داخل ہو گیا جس کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں جبکہ ریسکیو1122 سمیت امدادی ٹیمیں آپریشن میں مصروف ہیں ۔ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراجز پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہونا شروع ہوگیا ۔ذرائع کے مطابق آج رات تک سکھر بیراج پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے ۔ دریائے سندھ میں کوٹری بیراج سے دولاکھ کیوسک کانارمل فلو جاری ہونے کے بعد نچلے ڈیلٹائی علاقے میں دریائی پانی کچے کے علاقے میں پہنچ گیاہے اور کچے کے رہائشی نقل مکانی پر مجبور ہیں ۔لاہور میں ایک مرتبہ بھر گرمی بڑھ گئی۔ بالائی خیبرپختونخوا اورگلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔ دریں اثنا پی ڈی ایم اے نے حالیہ بارشوں اور نچلے درجے کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی سے 2 لاکھ 79 ہزار 887 ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق 20 اضلاع کی 95 ہزار 578 افراد پر مشتمل آبادی متاثر ہوئی، ضلع جھنگ اور ملتان سب سے زیادہ فصلوں کو نقصان پہنچا۔