وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 10برسوں میں 10نئے ڈیم بنائیں گے۔مہمند ڈیم2025ء اور بھاشا ڈیم 2028ء میں مکمل ہو جائے گا۔پانی انسانی زندگی میں بنیادی کردار رکھتا ہے لیکن پاکستان پانی کی کمی کا شکار ہوتا جا رہاہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 2025ء تک پاکستان میں زیر زمین پانی کی مقدار کافی حد تک کم ہو جائے گی۔ بڑے شہروں میں تو پانی کافی گہرا ہو چکاہے۔ہمارا 90فیصد پانی کھیتی باڑی میں استعمال ہوتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارا کھیتی باڑی کے لئے صرف وہی نیٹ ورک موجود ہے جو انگریز چھوڑ کر گیا تھا۔ نہ ہم نے کوئی نئی نہر بنائی ہے نہ ہی کسی دریا کا رخ تبدیل کر کے پانی محفوظ کرنے کے جتن کئے ہیں۔اس بنا پر جنوبی پنجاب کے اضلاع اور سندھ میں تھر کا علاقہ اب بھی پانی کی کمی کے باعث قحط سالی کا شکار ہوتا ہے۔ اگر ہم نے بروقت منصوبہ بندی نہ کی تو پھر آنے والے برسوں میں ہمارے ہاں بھی پانی پر لڑائیاں ہونگی۔گو وزیر اعظم عمران خاں نے اس خطرے کو بھانپتے ہوئے 10برسوں میں 10نئے ڈیم بنانے کا اعلان کیاہے جو خوش آئند ہے، آنے والے برسوں میں نہ صرف نئے ڈیم بنائے جائیں بلکہ دریائوں کا رخ تبدیل کر کے پانی کو سٹور کیا جائے۔برسات کے موسم میں جو پانی ضائع ہوتا ہے۔اسے محفوظ بنانے کے لئے مختلف علاقوں میں چھوٹے درجے کی جھیلیں بنائی جائیں تاکہ ہم مستقبل میں اس پریشانی سے بچ سکیں۔