لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ، این این آئی ) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں بھٹے بند کرکے عام آدمی کی مشکلات بڑھانا نہیں چاہتے ،بھٹے چلتے رہیں گے لیکن کوئی بھٹہ غیرمعیاری ایندھن استعمال نہیں کرے گا 31،دسمبر2020ء کے بعد کوئی بھٹہ پرانی ٹیکنالوجی پر نہیں رہے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اجلاس میں 31دسمبر2020ء تک پنجاب میں تمام بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں 4 ماہ میں سنٹرل پنجاب جہلم سے لیکر اوکاڑہ تک بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جائیگا۔ مقررہ مدت تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہونے والے بھٹوں کومستقل بند کر دیا جائیگا۔ پرانی ٹیکنالوجی پر بننے والے نئے 84بھٹوں کو فی الفور بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اگر یہ بھٹے آئندہ دو ماہ میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہوئے تو انہیں گرادیا جائے گا ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے آئندہ دو روز میں آل پاکستان بھٹہ ایسوسی ایشن سے باقاعدہ معاہدہ کیا جائیگا۔قبل ازیں صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و ثقافت راجہ جہانگیر انور، ڈی جی پی آر ڈاکٹر اسلم ڈوگر، صدرپریس کلب لاہورارشد انصاری، ایم ڈی پنجاب جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن ارشد سعید اور ضلع کے انتظامی افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں صحافی کالونی کے مسائل اور ترقیاتی امور پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے ہدایت کی کہ صحافی کالونی میں ناجائز قابضین سے پلاٹ واگزار کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں اورصحافی کالونی میں پلاٹوں پرناجائز قبضوں کے معاملات جلد حل کئے جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صحافی کالونی میں غیرمتعلقہ افراد کا داخلہ کالونی میں ممنوع قرار دیا جائے اور ناجائز تعمیرات کی روک تھام کے لئے پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں۔