کراچی ، سانگلہ ہل(سٹاف رپورٹر، نمائندہ 92نیوز) کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا شہداء نے ملک کو بڑے سانحے سے بچالیا ، خدانخواستہ دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جاتے توورلڈ ٹریڈ سینٹرسے بھی زیادہ نقصان ہوسکتا تھا،شہید سب انسپکٹر کوپروموشن،ایک کروڑگرانٹ،3 سیکیورٹی گارڈزکو 50، 50 لاکھ اوربچوں کونوکری دی جائیگی،زخمی اہلکاروں کو 10، 10 لاکھ،ساتھ دینے والے اہلکاروں کو 5،5 لاکھ دیئے جائیں گے ،ان خیالات کااظہارانہوں نے سٹاک ایکسچینج حملے میں شہید افراد کے لواحقین میں امدادی رقم اورآپریشن میں شامل اہلکاروں میں اسناد تقسیم کرنیکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا فورسزنے بہت کم وقت میں دہشت گردوں کو نیست و نابود کیا، حملہ کرنیوالے دہشت گرد باہرسے آئے تھے ،ملک کے دشمن پیغام دینا چاہتے تھے کہ پاکستان کمزورہورہا ہے ۔دہشت گرد ٹریڈنگ ہال پہنچ جاتے تو وہاں 500 افراد موجود ہوتے ہیں ۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج پرناکام حملے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ سول لائن میں نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیا گیا، وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز احمد شاہ نے کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے ماسٹر مائنڈز تک بھی پہنچا اور ان کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔ دریں اثنا کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز، ،ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر بخاری اور پولیس چیف نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا، اس موقع پر سلیم مانڈوی والا بھی موجود تھے ، ذرائع کے مطابق کراچی پولیس چیف اور سی ٹی ڈی کے افسران کی جانب سے کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز کو بریفنگ دی گئی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی سٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا اور کہا دہشتگردی میں سو فیصد پڑوسی ملک کی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے ، پلاننگ بھی بھارت میں کی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والوں کے اعزاز میں آج بدھ کو گورنر ہاؤس میں تقریب ہوگی۔ کراچی پولیس چیف نے کہا پی ایس ایکس پر حملہ کرنے والوں کو کراچی سے سپورٹ حاصل تھی، یہ حملہ کسی ایک تنظیم کی جانب سے نہیں کیا گیا، چینی قونصلیٹ اورپی ایس ایکس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ایک ہی لگتا ہے ، حملے کے وقت دہشتگردوں کے ساتھ بیک اپ پر کوئی موجود نہیں تھا ۔ حملے میں شہید خیبر پختونخوا کے رہائشی افتخار وحید کو اورنگی مومن آباد، اور خدا یار کو بلدیہ عابد آباد کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، سی او او کمپنی کے مطابق دونوں خاندانوں کو کمپنی کی طرف سے دس ، دس لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں ۔پاکستان سٹاک ایکسچینج پردہشتگردی کے واقعے پر تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات میں پیشرفت تیزہوگئی،ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے اولڈسبزی منڈی میں شوروم پرچھاپہ مارااورمالک سے تفتیش کی اور اسے ساتھ لے گئے ، شوروم مالک نے گاڑی کی دستاویزات اداروں کے حوالے کیں ،سی سی ٹی وی ویڈیومیں گاڑی کے خریدارکوگاڑی خریدتے ہوئے دیکھاگیاہے ۔ ذرائع کے مطابق شوروم مالک نے کارخریدنے والے سلمان عرف حمل عرف نوتک کے حوالے سے اہم انکشافات بھی کیے اوربتایا کہ وہ کس کے ریفرنس سے گاڑی خریدنے آیا تھا، شوروم مالک نے بتایا میں نے گاڑی ٹرانسفرکے بغیردینے سے انکار کردیا تھا جس پرمارے گئے دہشتگرد سلمان عرف نوتک نے اپنے شناختی کارڈ کی کاپی دیتے ہوئے گاڑی اپنے نام رجسٹرڈ کرائی۔ سی ٹی ڈی نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کر7 مشتبہ افراد کوحراست میں لیکر پوچھ گچھ شروع کردی، ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے سلمان کے موبائل فون نمبرزکی سی ڈی آرنکال کران نمبرزکی بھی جانچ کی ،دہشتگردوں کے موبائل فون سے افغانستان قندھار کی کالزٹریس ہوگئیں۔ ترجمان کراچی پولیس کے مطابق سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب نے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے پر پولیس کے 7 جوانوں کو موٹر سائیکل کا تحفہ دیا۔