پشاور( فخرالدین سید)خبیر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں رہتے ہوئے لڑنے والے پو لیس افسران کو ایک بار پھر ترقی سے محروم کر دیا گیا ہے اور جو نیئر زکو ترقی دے کر بڑے عہدوں پر فائز کر دیا گیا ہے ، اعلیٰ حکام نے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر محمد نعیم کے بھیجے ہوئے نام بھی ردی کی ٹوکری میں ڈال دیئے اور ایک بار پھر 100سے زائد افسران ترقی سے محروم رہ گئے ۔ متاثرہ پولیس افسران نے نا انصافی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔خبیر پختونخوا میں منظور نظر پو لیس افسران کو ترقی دینے اور سینئر کو محروم کرنے سے پو لیس افسران میں مایوسی پھیل گئی ہے ۔ ان کے مطابق صرف ایلیٹ فورس میں 40 اور دیگر فورسز میں 100 سے زائد پو لیس افسران ہیں جو عرصہ دراز سے ترقی کے منتظر ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایلٹ فورس نے اپنی جانوں پر کھیل کر پشاور کے نواحی علا قے مچنی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا تھا ،سوات آپریشن ، باچاخان یو نیورسٹی اور ایگلچر انسٹی ٹیوٹ میں اسی فورس نے آپریشن کیا سب سے زیادہ شہادتیں بھی ایلیٹ فورس کے جو انوں نے دی تاہم جب پر ومو شن ہو تی ہے تواس میں جونئر پو لیس افسران کو ترقی دی جاتی ہے ۔ متاثرہ پو لیس آفیسرز نے 92 نیو ز کو بتایا کہ ان کی خدمات اور سروس دکھ کر ایڈیشنل آئی جی خبیر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم نے ان کی ترقی کی لسٹ بنا کر آ ئی جی خبیرپختونخوا کو ارسال کی مگر اس فہرست کو آئی جی پی کے دفتر سے غائب کر دیا گیااور ترقی پانے والو ں میں انہیں شامل نہیں کیا گیا تاہم جب اس حوالے سے سی سی پی او سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ خبیر پختونخوا میں تما م پو لیس آفیسر کے ناموں کی لسٹ بنائی جا رہی ہے اور اس نظام میں اب کو ئی محروم نہیں ہوگا اور ترقی میں ان کی خدمات اور سنیارٹی کو مدنظر رکھا جائے گا۔