کراچی(سٹاف رپورٹر،نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) دعوت کے باوجود متحدہ پی ٹی آئی کے ظہرانہ سے غائب رہی جبکہ ایک حکومتی ایم پی اے بھی نہ پہنچا۔کراچی میں تحریک انصاف نے چیف آرگنائزرسیف اللہ نیازی کیلئے ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ظہرانے میں صدرجی ڈی اے صدرالدین راشدی ، وفاقی وزرا اور پی ٹی آئی کے ارکان نے شرکت کی تاہم دعوت کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی رکن نہ پہنچا۔اسد عمر اور تحریک انصاف کی مقامی قیادت ایم کیو ایم کے ارکان کا انتظار کرتی رہی لیکن وہ نہ آئے ۔ ظہرانے میں گھوٹکی سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شہریار شر نے بھی شرکت نہیں کی، ان کا تحریک انصاف کے کسی رہنما یا رکن سے بھی رابطہ نہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے ظہرانے کے دوران ایک رکن اسمبلی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم حلف کس بات کا اٹھائیں، ہمیں شک کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے ، اگر شک والا معاملہ رہا تو ووٹ نہیں دوں گا۔میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنما مولوی محمود کا کہنا تھا امیدواروں کے اعزاز میں دعوت دی ، ایم کیو ایم کا وفد مصروفیت کے باعث نہیں آسکا۔ترجمان ایم کیو ایم نے کہاہمارے ارکان صوبائی اسمبلی تنظیمی مصروفیت کے باعث پی ٹی آئی کے ظہرانے میں شریک نہیں ہوسکے ۔تمام جماعتیں اپنے طور پر سینٹ انتخابات کی تیاری میں مصروف ہیں اوراس حوالے سے پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کی قیادت سے مستقل رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے کوئی غلط فہمی نہیں۔ظہرانے میں عدم شرکت پرمزید وضاحت کے لیے متحدہ رہنماؤں خواجہ اظہارالحسن اور فیصل سبزواری نے گورنرعمران اسماعیل سے گورنرہاؤس میں ملاقات کرکے تحریک انصاف سے اتحاد برقراررکھنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے گورنر سندھ سے گفتگومیں کہا سندھ پولیس نے اراکین اسمبلی سے سکیورٹی واپس لے لی جس پر تشویش ہے ۔گورنر ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وفد نے گورنر سندھ کو وزیرِاعظم تک پیغام پہنچانے کی درخواست کی۔وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم سے ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان لوگوں کی کچھ مصروفیت تھیں اس لیے وہ لوگ نہیں آسکے ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں صورتحال ہمارے حق میں ہے ۔ ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے سینٹ انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے ۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کہاہے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ عمران خان پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا، سینیٹ کی دو نشستوں کے لیے اتحاد قربان نہیں کیا جاسکتا۔ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سینٹ الیکشن پر حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔کنور نوید جمیل نے کہاآج تک تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کل کا کچھ نہیں پتا،ظہرانے کا دعوت نامہ تاخیر سے ملا ہماری کوئی ناراضگی نہیں، ووٹ خریدنے والے آج بھی سرگرم ہیں،سیاست میں مذاکرات کے دروازنے بند نہیں ہوتے ،حفیظ شیخ کو ووٹ نہ دینے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔عامر خان نے ایک اجلاس میں کہا ایم کیو ایم کے 7 ووٹ بڑی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں، رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعدسوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے ۔ خالد مقبول صدیقی نے تقریب سے خطاب میں کہا ، ایم کیوایم کو سیاست کی نہیں بلکہ سیاست کو ایم کیوایم کی ضرورت ہے ،متحدہ ایوان میں کھڑی ہوتی ہے توایوان چلتا ہے ۔دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا۔