لاہور،ملتان (نیوز رپورٹر،صباح نیوز) قومی احتساب بیورو( نیب)نے رانا ثنا اﷲ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں انکے اہلخانہ کو بھی شامل تفتیش کرلیا جبکہ رانا ثنااﷲ کی اہلیہ، داماد اور بیٹی کو بھی اثاثہ جات فارم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نیب تفتیشی ٹیم نے فیملی کے مذکورہ تینوں ارکان سے متعلق رانا ثنااﷲ سے بھی سوال وجواب کئے تھے ۔ ن لیگی رہنما سے داماد رانا شہریار کے ذرائع آمدن اور بیٹی کے نام پر اثاثوں کی تفصیل پوچھی گئی تھی۔ رانا ثنا اﷲ نے بیٹی اور داماد سے متعلق کہا تھاکہ سب ریکارڈ پر موجود ہے ۔نیب نے رانا شہریار کے اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کردی ،تفتیشی حکام کا الزام ہے کہ رانا ثنا اﷲ نے اپنے اثاثے خاندان کے نام پر بنا رکھے ہیں جبکہ رانا شہریار سابق وزیر قانون پنجاب کے بینفشری ہیں اسلئے انکے اثاثوں کی چھان بین کیلئے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا ۔نیب کا الزام ہے کہ رانا ثنا اﷲ نے منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے فیصل آباد میں انڈر پاس کا نقشہ تبدیل کرایا اور من پسند افراد کو فائدہ پہنچایا تھا۔ نیب رانا ثنا کے لاہور میں موجود لا چیمبر، ڈی ایچ اے کے دو گھروں، آٹھ کنال اراضی، رحمٰن گارڈن کی چار دکانوں، موجود سونے اور لینڈ کروزر کے بارے میں بھی چھان بین کر رہا ہے ۔علاوہ ازیں احتساب عدالت ملتان نے آمدن سے زائد کروڑوں کے اثاثے بنانے کے مقدمہ میں ملوث میپکو ٹیسٹ انسپکٹر کی بیوی کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا ۔ملزمہ کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت خارج ہونے پر نیب نے گرفتار کیا تھا۔ فاضل عدالت میں نیب حکام کے مطابق ملزمہ ثمینہ نگہت پر بے نامی جائیدادوں اور کروڑوں کی رقم بینکوں سے منتقل کرنے کا الزام ہے ۔ دوسری جانب ملزمہ کے شوہر اسی الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر پہلے ہی جیل میں ہیں۔