کراچی،لاہور،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، کامرس رپورٹر،وقائع نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے سوال ہونا چاہئے کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی فنڈنگ اور دنیا بھر سے آنے والا امدادی سامان آخر کہاں چلا گیا؟، رمضان کے مقدس مہینے میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے جسے پورا کیاجائے گا،ہم مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔پیپلز پارٹی کی کورونا ریلیف کمیٹی کے اجلاس کی ویڈیو لنک صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہاپارٹی ریلیف کے کاموں کا دائرہ کار اضلاع کی سطح پر پھیلایا جائے اور کورونا کے بارے میں عوامی آگاہی مہم شروع کی جائے ،سستی روٹی پروگرام کا دائرہ کار وسیع کیاجائے ۔ بلاول بھٹو نے پنجاب کی طبی تنظیموں کے نمائندگان کے ساتھ ویڈیو لنک اجلاس کے دوران کہاکورونا بحران سے سیکھ کر آئندہ کے ہیلتھ انفراسٹرکچر بنانا ہوگا، بدقسمتی سے ابتدائی طور پر نافذ ہونے والے بہترین لاک ڈاؤن کو وفاقی حکومت نے سبوتاژ کردیا، وفاقی حکومت کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے طبی عملے کے لئے پیکج کا اعلان کرے اور اہلخانہ کو نوکریاں بھی دے ،وفاقی حکومت پنجاب حکومت کے روکے فنڈز جاری اور عالمی مالیاتی اداروں کی امداد کا حصہ بھی فراہم کرے ، پنجاب میں ڈاکٹروں کو دیہاڑی پر رکھا جانا افسوسناک ہے ، انہیں فوری مستقل کیا جائے اورسہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف اٹھائے جانے والے انتقامی اقدامات کو واپس لیا جائے ۔صدر پی ایم اے ڈاکٹر اشرف نظامی نے بتایا حفاظتی سامان کی کمی پر آواز اٹھانے کی پاداش میں طبی عملے کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے پارٹی کے رہنما شہید قمر عباس کو ان کی 13ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہیدقمر عباس محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے سپاہی اور بھائی تھے ۔