لاہور؍ اسلام آباد(خصوصی نمائندہ؍ نمائندہ خصوصی سے ؍ خبرنگار خصوصی؍کرائم رپورٹر؍ صباح نیوز) بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور نہتے کشمیریوں پر جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں او ر کشمیریوں نے جمعرات کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا ، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے پاکستان میں بھارت کا یوم آزادی پہلی دفعہ سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا،کراچی سے خیبر تک عوام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں مظالم پر بھارت کیخلاف سراپا احتجاج ہوگئے ،ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں ر ہا، شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، سیاہ پرچم لہرائے گئے ،ریلیوں اور تقاریب میں کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔آل پارٹیزحریت کانفرنس نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔اسلام آباد میں اسدعمرکی قیادت میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریلی نکالی۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں گور نر پنجاب چودھری محمدسروراور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں گور نر ہاؤس سے پنجاب اسمبلی تک ’’ اظہار یکجہتی کشمیر مارچ‘‘ میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قر یشی،تحر یک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز احمد چودھری، ق لیگ کے سردار کامل علی آغا،عوامی تحر یک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور،مجلس وحدت مسلمین کے راجہ ناصر عباس،حر یت لیڈر مشعال ملک و صوبائی وزراء ،اراکین پار لیمنٹ بھی ریلی میں شریک ہوئے ۔آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشر ف بھٹی کی قیادت میں تاجروں نے مال روڈ پر نکالی گئی ریلی میں بھرپور شرکت کی۔لاہور پریس کلب کے باہر مسلم لیگ(ن) کی خواتین نے مظاہرہ کیا۔شہر کی مختلف شاہراہوں پر ٹریفک وارڈنز نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔مسلم لیگ(ن) کے زیراہتمام آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ریلی نکالی گئی جس میں وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر، احسن اقبال ،خواجہ آصف ،مریم اورنگزیب، مرتضیٰ جاوید عباسی ،کیپٹن صفدر، محسن شاہنواز ،طارق فضل و دیگر نے شرکت کی۔راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ اور طلبہ کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں۔فیصل آباد میں کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے کاروباری مراکز بند رہے ۔ننکانہ صاحب میں ریلی میں سکھ اور کرسچن کمیونٹی کے افراد بھی شریک ہوئے ۔ ٹوبہ ٹیک سنگ، راجن پور اور دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں جن میں سیاسی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔کراچی پریس کلب کے باہرپی ٹی آئی نے کشمیرمیں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا،شرکاہ نے سیاہ پرچم اورپلے کارڈزاٹھاکربھارت کیخلاف نعرے بازی کی، کارکنوں نے مودی کا پتلا کرین پر لٹکا کر پریس کلب کے سامنے پیش کیا، پھر ریلی نیٹی جیٹی پل تک گئی جہاں پرمودی کا پتلا نذر آتش کرنے کے بعد سمندر برد کردیا گیا۔حیدرآباد، کشمور اور دیگر علاقوں میں بھی شہریوں نے وادی میں مظالم پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ پشاور میں نمک منڈی کے تاجروں نے ریلی نکالی۔ٹانک میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے عمائدین علاقہ نے ریلی نکالی۔ڈیرہ بگٹی میں بھی ریلی نکالی گئی جس میں ایم این اے گہرام بگٹی اور قبائلی عمائدین شریک ہوئے ۔ آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں تاجر کمیٹی کی کال پر تاجروں نے شٹرڈائون کرکے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ادھرپی ٹی آئی کے وفدنے اقوام متحدہ کے مبصرمشن سے ملاقات کی اوریادداشت پیش کی۔ اسلام آباد؍ نیویارک(وقائع نگار؍نیوز رپورٹر؍ نیٹ نیوز؍ آن لائن) مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔50 سال میں پہلی بار جموں کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر آیا۔بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کئے جانے اور مقبوضہ وادی میں کرفیو کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے خط لکھا تھا۔ایک سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر جوانا رونیکا نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں 16 اگست کو زیر بحث آئے گا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سفارتی میدان میں بہت بڑی کامیابی ملی، سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی خبر پر بھارت شدید بے چینی اوراضطراب میں ہے ۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں اور سلامتی کونسل کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا مسئلہ کشمیر پر روسی وزیر خارجہ سے بات ہوئی اور روس کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کیلئے تیار ہے ، روس نے کہا ہے اگر بھارت اجازت دے تو ثالثی کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا مسلم امہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب دیکھ رہی ہے تاکہ وہ آگے بڑھے اور معصوم کشمیریوں کی مدد کرے ۔ شاہ محمود نے کہا پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے ، کوئی جنگ مسلط کرے گا تو دفاع کا حق رکھتے ہیں۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس 50 سال بعد ہورہا ہے جو پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے ۔فخر امام نے کہا دو دن پہلے حکومت پاکستان نے پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر سلامتی کونسل نے کل (16 اگست ) کو اجلاس طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا وقت آگیا ہے کہ دنیا کے طاقتور ممالک خاص طور پر اقوام متحدہ کے 5 مستقل ارکان کو کشمیر پر فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہاں سے انصاف اور عدل کیلئے آواز اٹھ رہی ہے ۔