اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، لیڈی رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے ،کسی کو اندازہ نہیں صورتحال کب بہتر ہوگی۔ کورونا اور قومی امور پر اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا یورپ اور امریکہ کے حالات سب کے سامنے ہیں،امریکہ میں ایک دن میں 2ہزار کے قریب لوگ مررہے ہیں،امریکہ میں ہلاکتوں کی تعداد 40ہزار سے اوپر جاچکی ۔اٹلی اورسپین میں 20،20ہزار افرادکورونا کے باعث چل بسے ۔پاکستان میں بدقسمتی سے 192افرادکوروناکے باعث انتقال کرچکے ۔ روزانہ کی بنیاد پر مشاورت کرکے فیصلے کررہے ہیں ۔صوبوں کی مشاورت سے معاملات کو آگے لیکرچل رہے ہیں۔امریکہ ، اٹلی، سپین بھی لاک ڈائون میں نرمی کا سوچ رہے ہیں۔فرانس نے لاک ڈائون میں نرمی کردی ۔ اب بحث چل رہی ہے کہاں لاک ڈائون میں نرمی کی جائے ۔دنیامیں کہیں بھی غیرمعینہ مدت تک لاک ڈاوَن نہیں چل سکتا ۔ کسی کو پتہ نہیں کورونا پر کب تک قابو پالیا جائے گا۔ٹائیگر فورس رضاکارفورس ہے ،بلاوجہ تنقیدکانشانہ بنایاجارہا،ٹائیگر فورس کو کوئی فنڈ نہیں ملے گا ۔ہمیں اپنے لوگوں کوکوروناکیساتھ غربت سے بھی بچاناہے ۔کوشش کررہے ہیں احساس پروگرام کے ذریعے زیادہ لوگوں تک پہنچیں۔پہلے سیمنٹ انڈسٹری اورپھرتعمیرتی شعبے کوکھولا ۔جن فیکٹریوں کوکھولنے کی اجازت دی،ان کوبھی ایس اوپیزپرعمل کرناہوگا۔ماہ رمضان عبادت کامہینہ ہے ،لوگوں کومساجدمیں جانے سے نہیں روک سکتے ۔اگر وائرس پھیلا تو مساجد بند کرنا پڑیں گی۔کوشش کریں رمضان کی عبادت گھروں میں کریں۔یہ دیکھ کربرالگا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنیوالوں کوپولیس ڈنڈے مار رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کوروناوائرس پوری دنیاکیلئے امتحان ہے ۔ہم نے پاکستان میں کمزورطبقے کاخاص خیال رکھناہے ،ریاست مدینہ میں بھی کمزور طبقے کا خیال رکھا جاتا تھا۔ہمیں اندازہ ہے لاک ڈاوَن کی وجہ سے لوگ بہت مشکل میں ہیں۔ذخیرہ اندوزوں اورسمگلرزکیخلاف سخت ایکشن لیں گے ۔لوگوں کی تکلیفوں سے فائدہ اٹھانے والے قومی مجرم ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں کہا سمارٹ لاک ڈاوَن پرتمام وزرائے اعلیٰ سے مشاورت ہوچکی ہے ۔آئندہ چند دنوں میں سمارٹ لاک ڈائون کا نفاذ ہوجائے گا۔بھارت کو پیغام دینا چاہتا ہوں پوری دنیا میں وبا پھیلی ہوئی ہے ۔ وہاں مضحکہ خیز بیانیہ چل رہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ذریعے پاکستان سے کورونا کے مریض بھارت میں داخل کررہا ہے ۔ ہم تو خطے میں بھائی چارے کا ماحول چاہتے ہیں۔ بھارت کو چاہئے اپنے شہریوں کا خیال رکھے ۔ پاکستان پر الزامات لگانے سے باز رہے ۔فوکل پرسن وزیراعظم ڈاکٹر فیصل نے کہا25اپریل تک کوروناکیسزکی تعداد12ہزارتک جانے کاامکان ہے ۔ہم سب کواحتیاطی تدابیرپرعمل کرناہوگا۔معاون خصوصی وزیر اعظم ثانیہ نشتر نے کہا 13دنوں میں 50لاکھ خاندانوں کوامداددی گئی۔ابتک 60ارب روپے سے زیادہ رقم تقسیم ہوچکی ۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا اقتصادی رابطہ کمیٹی میں ایک پیکج لیکرجارہے ہیں۔پیکج ان لوگوں کیلئے ہے جو موجودہ صورتحال میں بے روزگارہوئے ہیں۔بجلی پیکج پربھی کام کررہے ہیں۔معاون خصوصی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے کہا افغانستان بارڈرز کو چمن اور طورخم سے کھول دیا ہے ۔ ہفتے میں دو دفعہ 500پاکستانی طورخم اور 300چمن کے راستے پاکستان آئینگے ۔ہندوستان سے بھی پاکستانیوں کی واپسی کیلئے انتظامات کررہے ہیں مگر ہندوستان نے بھی لاک ڈائون کیا ہوا ہے اور وہ ابھی ہمیں اس کی اجازت نہیں دے رہے ۔پاکستان سے باہرجانے والوں پرکوئی ممانعت نہیں۔باہرسے آنے والے 2دن ہرصورت قرنطینہ میں رہیں گے ۔دریں اثناء وزیر اعظم نے کہا پاکستا نی قوم نے ہر مشکل کا مقابلہ استقامت اور ثابت قدمی سے کیا ہے ، مشکل کی ہر گھڑی میں قوم نے کمزور طبقوں کی دل کھول کر مدد کی ہے ۔ "احساس راشن پورٹل" مخیر حضرات کو مستحقین تک پہنچنے اور راشن کی تقسیم کے نظام کو مکمل شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں’’ احساس راشن پورٹل‘‘ کا باقاعدہ اجرا کرتے ہوئے کیا۔معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے "احساس راشن پورٹل" پر وزیرِاعظم کو تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے بتایا راشن اور امداد کی تقسیم کے حوالے سے موبائل اپلیکیشن کا اجرا بھی ایک دو روز میں کر دیا جائے گا۔اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا عالمی برادری کو خود لاک ڈاؤن کا سامنا کرنے سے اب کشمیریوں کی تکالیف کا اندازہ ہورہا ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ نسل پرست نظریہ ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکار نے اس بات کویقینی بنایا ہے کہ اس ناکہ بندی کے دوران اہل کشمیر بنیادی اشیائے ضروریہ سے بھی یکسر محروم رہیں۔تمام تر طبی، مالی، مواصلاتی اور غذائی امداد کی فراہمی کے باوجود دنیا کے مختلف حصوں میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ غالباً اب اقوام عالم مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی تکالیف کا اندازہ لگا سکتی ہیں جنہیں بدترین جبر کا سامنا ہے ۔ وزیر اعظم سے گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی اور صوبہ میں کورنا کی صورتحال، روک تھام کے حوالے سے اقدامات، تعمیرات کے شعبے کے فروغ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا ۔ و زیر اعظم سے چیئرمین یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن ذوالقرنین علی نے ملاقات کی اور شہریوں کو سستے داموں اشیا کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔وزیر اعظم سے بیسٹ وے سیمنٹ کے ڈائریکٹر فنانس عرفان اے شیخ نے ملاقات کی اور دو کروڑ پچاس لاکھ روپے کا چیک کورونا ریلیف فنڈ کیلئے پیش کیا ۔ ایک کروڑ روپے بیسٹ وے فاؤنڈیشن، ایک کروڑ یونائیٹڈ بنک جبکہ پچاس لاکھ عرفان شیخ نے اپنے اور اپنے خاندان کی جانب سے عطیہ کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے مشکل حالات میں کمزور اور مستحق افراد کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بیسٹ وے فاؤنڈیشن، یونائیٹڈ بنک اور عرفان شیخ کے جذبے کو سراہا۔