کراچی( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندہ 92نیوز )طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے خوش قسمت مسافرمحمدزبیرنے کہاہے کہ میری حالت بہتر ہے ، ہاتھ اور ٹانگیں جھلسی ہیں، پروازایک بجے لاہور سے چلی سب کچھ معمول کے مطابق تھا، کراچی میں اعلان کیاگیا کہ ہم ایئرپورٹ پر لینڈ کررہے ہیں ۔ جب ائیر پورٹ کے رن وے کے قریب آئے تو پا ئلٹ نے اعلان کیا کہ ہم لینڈ نگ کرنے والے ہیں رن وے کے بالکل پاس آکرتھوڑی ہی دیر میں جہاز کو جھٹکے لگنے لگے تو پا ئلٹ نے جہاز کو پھر اپر اڑا لیا ور دوبارہ اعلان کیا کہ لینڈنگ میں کچھ مسئلہ آرہا ہے ہم ایک رائونڈ لینے کے بعد دوبارہ لینڈ کریں گے ، پائلٹ نے طیارے کو دوبارہ بلندی کے طرف لے جاتے ہوئے واپس موڑا اور دوبارہ ائیر پورٹ کے رن وے کی جانب چلنے لگا ،اور دوبارہ اعلان کیا کہ ہم لینڈ کرنے والے ہیں اس اعلان کے دو سے تین منٹ بعد اچانک جہاز کریش ہوگیا، مسافروں میں سے کسی کے وہم گمان میں بھی نہیں تھا کہ اتنا بڑا حادثہ پیش آئے گا، جہاز کے گرنے کے بعد اندھیرا چھا گیا اور ہر طرف چیخ و پکار ہونے لگی،میری سیٹ نمبر 8ایف تھی اور کھڑکی کے ساتھ بیٹھا تھا مجھے باہر روشنی نظر آنے لگی تو میں باہر کود گیا ۔