اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، 92نیوزرپورٹ،آن لائن،این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی کا اہم اجلاس انٹرسروسز انٹیلی (آئی ایس آئی) کے ہیڈکوارٹرز میں ہوا ۔وزیر اعظم ہائوس کے ترجمان کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر استقبال کیا ۔ترجمان کے مطابق نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی 22 جنوری کو قائم کی گئی تھی جس کا مقصد نیشنل انٹیلی جنس سے متعلق تام متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون کو یقینی بنانا اور یکساں پالیسی تشکیل دینا ہے ۔اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،وزیر اطلاعات فواد چودھری ،مسلح افواج کے انٹیلی جنس اداروں اور ایف آئی اے کے سربراہوں نے شرکت کی ۔اس موقع پر ملکی دفاع کو درپیش چیلنجز، مسئلہ کشمیر اور خطے کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے تناظر میں آئندہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے دوران تمام انٹیلی جنس اداروں کے تعاون کو بڑھانے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وزیر اعظم نے اس حوالے سے جاری کوششوں کو سراہا اور نیشنل انٹیلی جنس کمیٹی کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق کمیٹی کے اجلاس میں اہم قومی اور داخلی سلامتی سے متعلق امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ،افغانستان کی موجودہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور اس حوالے سے پاکستان میں امن و امان اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق شرکا نے لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی بھی شدید مذمت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردوں کو ان کے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا اور امن و امان کی صورت حال یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور جلد ہی اس واقعہ میں ملوث مجرموں کو کٹہرے میں بھی لایا جائے گا ۔