کوئٹہ (خ ن) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر نے ہائی کورٹ میں الوداعی عشائیے میں ہائی کورٹ کے جج صاحبان و دیگر ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے ججز سے خطاب میں مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ الوداعی ملاقات ہے ، وہ سفر جو سالوں پر مُحیط ہے ، اب ختم ہونے کے قریب ہے ۔ 1982 میں جب یہ سفر شروع ہوا تو حالات اتنے بہتر نہ تھے جتنا کہ اب ہیں۔ اللہ کی مدد نیک نیتی سے فرائض انجام دینے پر ملتی ہے ، عہدہ چاہے سول جج یا جوڈیشل مجسٹریٹ کے ابتدائی درجہ کا ہو یا چیف جسٹس کے انتہائی درجہ کا اسکو برتنے کے اصول ایک ہی ہیں، دولت اور جاہ و حشم کے حصول کی چاہ اصل مقصد کو دھندلا دیتا ہے ، لہذا ن سے اجتناب میں ہی عافیت ہے ۔انہوں نے کہاکہ جس راہ پرہم گامزن ہیں وہ صرف روزی فراہم کرنیکا ذریعہ نہیں، اصل مقاصد کو سمجھنا ضروری ہے ۔ اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی، یہ بات یقیناً یاد رکھنے کے لئے ہے کہ ''وہ نامِ نیک جسے خدا لوگوں میں جاری رکھتا ہے اس مال و دولت سے کہیں بہتر ہے جسے وہ بطور ترکہ اور میراث کے لوگوں میں چھوڑجائے گا۔