پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسی گاڑیوں کو 2ہزار روپے تک جرمانہ اور3روز تک ضبطگی ہو گی۔ لاہور شہر میں آلودگی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے ،جس کے باعث سانس کی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں، جو باعث تشویش ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کو سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں ‘ فیکٹریوں اور ملوں کا نہ صرف محاسبہ کرنا چاہیے بلکہ بھٹوں کو بھی جدید ٹیکنالوجی پر تبدیل کر کے انہیں ماحول دوست بنایا جائے۔اس سلسلے میں داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی جائے۔ تاکہ کوئی گاڑی ماحولیاتی آلودگی نہ پھیلا سکے ۔شہر بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک ہونا ہو گا۔ سیف سٹیز اتھارٹی اور محکمہ ماحولیات کی ٹیمیں ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر گاڑیوں پر سخت نظر رکھیں۔ اگلے ایک دو ماہ تک بارش ہونے کی امید نہیں ہے ،اس لئے حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ خدانخواستہ اگر حکومت نے بھی ماحولیاتی آلودگی کے لئے کوئی بہتر اقدامات نہ کئے تو پھر مسائل جنم لیں گے اور لاہور شہر میں بیماریاں جنم لیں گی۔ اس لئے حکومت کو اس جانب فی الفور توجہ دینی چاہیے تاکہ حالات کنٹرول میں رہیں۔