مکرمی !حالیہ فصل ربیع جس میں گندم اور چنا جو موسم کی ناموافقت کی بنا پیداوار انتہائی کم اور معیار ڈاؤن رہا ایسے میں غذائی قلت پیدا کرنے کے لئے اسٹاکسٹوں اور مڈل مینوں نے کمر کس لی ہے۔سیزن کے باوجود مارکیٹس میں یہ جنس خال خال ہی نظر آتی ہے۔ اور سرکاری خریداری ہدف تحفظات سے دوچار ہے ۔گندم کا سرکاری امدادی ریٹ پینیس سو روپئے بوری جبکہ اسٹاکسٹ اور مڈل میں اس سے بڑھ کر خریداری میں مصروف عمل ہیں۔انتظامیہ حالیہ ذخیرہ اندوزی کے ممانتی آرڈینس کوعملی جامہ پہنانے کے لئے سٹوروں پر چھاپے ما ر رہی ہے۔ اکاً دکاً چھاپوں اور فوٹو سیشن سے کام بنتا نظر نہیں آ رہا۔حکومت کوزرعی اجناس کی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکش لینے کی ضرورت ہے۔ تاجروں کو من مانیاں کر کے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے عمل کو آہنی ہاتھوں سے روکنے کی ضرورت ہے۔(امتیاز یٰسین فتح پور لیہ)