اسلام آباد، کراچی(وقائع نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ نہ صرف یہ کہ کورونا سے لڑنے کے لئے سماجی فاصلہ رکھنے کا خیال رکھیں بلکہ اسے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کے اعلان کی ریہرسل بھی سمجھیں۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ شام مختلف شہروں میں پارٹی لیڈروں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی جبکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خود کراچی میں ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جلد ہی سوشل میڈیا پر پارٹی کارکنوں کے لئے ایک پیغام ریکارڈ کرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ کورونا کی وجہ سے سیاسی تحریک شروع نہیں ہوگی۔ پارٹی کے جن لیڈروں نے اس اجلاس میں شرکت کی ان میں راجہ پرویز اشرف، سید نیر حسین بخاری، سید نوید قمر، رضار بانی، شیری رحمن، قمر زمان کائرہ اور فرحت اللہ بابر شامل تھے ۔ اجلاس میں ملک کی موجود صورتحال، زبردستی اغوا کئے جانے والے افراد، سابقہ قبائلی علاقوں کی صورتحال اور حزب اختلاف کی اے پی سی پر گفتگو ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کے وزیراعظم کے عہدے پر براجمان رہنے سے ملک ایک بحران سے دوسرے بحران کی طرف جائے گا ۔عمران خان اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے اور خود حکومت چھوڑ دینی چاہیے ۔ پی آئی اے سمیت ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا ک مستقبل کا تاریخ دان یہ لکھے گا کہ اس ملک پر ایک ایسے سلیکٹڈ وزیراعظم نے حکمرانی کی تھی جو جادو اور کرپشن سے حکومت چلا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کا اے ٹی ایم ابراج گروپ اور کے الیکٹرک مل کر کراچی کے عوام کا خون چوس رہے ہیں جبکہ نیب اس کرپشن کی طرف دیکھ ہی نہیں رہا۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو ٹیلی فون کرکے ان سے اے پی سی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے بجٹ کے بعد بدترین معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے حکومتی کرپشن پر سوال اٹھائے مگر عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے ،اپوزیشن جماعتوں نے عوام کی آوازبننے میں تاخیرکی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہونگے ۔