مکرمی ! غیر معیاری اور ناقص غذائیں بنانے والے ادارے کسی رعایت کے مستحق نہیںکیونکہ ناقص غذائیں انسانی جانوں کے لئے زبر دست خطرہ ہیںاور اس سے انسانی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ اکثر صارفین دل،جگر،گردے ،پھیپڑوں اور کینسر جیسی بیماریوں کا بھی شکار ہوجاتے ہیںاس مقصد کے لئے پنجاب اور سندھ میں فوڈ اتھارٹیز کا قیام بھی عمل میں آیا ہے۔ ایسے اداروں کو جو صارفین کے لئے مضر صحت اور غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء تیار کرتے ہیں ۔ مضر صحت اشیاء کے استعمال کی وجہ سے لاکھوں افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہزاروں افراد اپنی جان ہلاک بھی ہو جاتے ہیںاکثر دیکھا گیا ہے کہ شادی اور دیگر تقریبات میں ناقص کھانوں کی وجہ سے شہری فوڈ پوائزن کا شکارہوجاتے ہیںچونکہ مضر صحت اور غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء بنانا اور انہیں فروخت کرنا جرم ہے اس لئے ایسی کمپنیوں اور اداروں کے خلاف صارفین کو اپنا حق استعمال کرتے ہوئے انصاف کے لئے کنزیومر کورٹس سے رجوع کرنا چاہئے تا کہ انسام دشمن عناصر کا محاصبہ ممکن ہو سکے ۔ ( کوکب اقبال)