اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی؍ سپیشل رپورٹر؍ این این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت میں تمام اقلیتیں دبائو کا شکار ہیں،مقبوضہ کشمیر کی حالت دنیا کے سامنے ہے ،مسلمانوں کے دکھ دردکو بانٹنے کا نام ریاست مدینہ ہے ، ہم مرحلہ وار اس جانب بڑھ رہے ہیں ، آہستہ آہستہ قانون سازی اور اس پر عملدرآمد سے ریاست مدینہ کے خواب کی تکمیل ہوگی، آئندہ ہفتے صحت ،تعلیم اور مذہبی امور کے وزراء کو مدعو کررہے ہیں ،مسجد کو صحت اور تعلیم کے حوالے سے مرکز بنانے پر بات ہوگی۔ عالمی رحمتہ اللعالمین کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا عمرا ن خان کو طعنہ دیا جارہا ہے کہ وہ ریاست مدینہ بنائیں گے ،جس طرح ہم پانچ وقت نماز میں یہ دعا مانگتے ہیں یا اﷲ ہمیں سیدھے راستے پر چلا ،اسی طرح وہ ریاست مدینہ کی گردان کرتے ہیں ،ان کی یہ خواہش ہے کہ شیطان ان سے دور رہے اور وہ اس منزل کی طرف جائیں جو نبیؐ نے ہمیں دکھائی ہے ۔صدر مملکت نے کہا کہ اس وقت ہمارے نزدیک ہر مسلمان کے درد کا مداوا ریاست مدینہ میں ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا ہمارے تعلیمی اداروں میں اسلام کی تاریخ کے بارے میں نہیں بتایا جاتا، اس لئے نوجوان نسل کو اپنے عظیم رول ماڈلز سے شناسائی نہیں،ا گر ہم نے عظیم بننا ہے تو نبیﷺ کی زندگی کو رول ماڈل بنانا ہوگا، اگر ہم نے اپنے بچوں کو تاریخ سے واقف نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ، ہمیں اسلامی دور کی ترقی اور تنزلی کے بارے میں جاننا ہوگا، حضور نبی کریمﷺ نے مدینہ کی ریاست کی بنیاد میرٹ اور کردار پر رکھی، یہی وجہ ہے کہ ایک عام آدمی بھی عظیم بن گیا، ہمارے نبی کریمﷺ ایک عظیم رہنما ہیں، ان کا نام ہمیشہ سر بلند رہے گا، ریاست مدینہ کا مقصد پیسہ یا طاقت نہیں تھا بلکہ انسانیت ہی سب کچھ تھا۔انہوں نے کہا میری زیادہ تر زندگی بیرون ملک گزری ،جب میں نے زندگی کا سفر شروع کیا تو مجھے سمجھ نہ تھی، میں صرف والد صاحب کے کہنے پر جمعہ اور عید کی نماز پڑھتا تھا، اس کے علاوہ میرا کوئی ایمان نہ تھا۔ انہوں نے کہا میں نے اپنی زندگی کے تجربے سے سیکھا اور اس سچ پر پہنچا ہوں کہ انسان کی زندگی میں اس کا کوئی نہ کوئی رول ماڈل ہونا چاہئے ، مسلمانوں کا رول ماڈل حضور نبی کریمﷺ کی ذات اور ریاست مدینہ ہونی چاہئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات سے قبل اس طرح کی بات نہیں کرتا تھا تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ میں ووٹ لینے کے لئے یہ باتیں کررہا ہوں لیکن انتخابات میں کامیابی کے بعد میں نے ریاست مدینہ کی بات کی۔ انہوں نے کہا آج کے دور میں موبائل فون کا بڑھتا ہوا استعمال ہمارے لئے چیلنج ہے کیونکہ اگر ہم نے اپنے بچوں کو اپنی تاریخ سے واقف نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ۔ وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا عمران خان امریکہ، یورپ کی بات نہیں بلکہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ ، او آئی سی کے پلیٹ فارمز پر اسلام کا حقیقی تشخص پیش کیا۔