مکرمی! وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید ریلوے ورکرز کے سامنے بے بس ہو گئے۔ ناراض عملہ نے ٹرینوں کی آمدورفت کا نظام گزشتہ دو ماہ سے درہم برہم کر رکھا ہے۔ لاہور سے کراچی جانے والی ٹرینیں روزانہ پانچ گھنٹے سے آٹھ گھنٹوں تک لیٹ ہو جاتیں ہیں مسافر مختلف اسٹیشنوں پر ذلیل وخوار ہونے لگے۔ ٹرینوں کے لیٹ ہونے کی وجہ سے ریلوے کی آمدن کم ہونے لگی ہے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریلوے کا عملہ شیخ رشید کی غلط پالیسیوں سے ناراض ہیں جس کی وجہ سے جان بوجھ کر ٹرین لیٹ کرتے ہیں۔ لاہور سے کراچی جانے والی ٹرینیں خصوصاً کراچی ایکسپریس ،پاک بزنس وغیرہ روزانہ پانچ سے آٹھ گھنٹوں تک لیٹ ہو جاتی ہیں جس سے مسافر بھی پریشان رہتے ہیں ٹرینوں کی تاخیر کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ ٹرینوں کی تاخیر کی ایک وجہ لاہور سے کراچی کے درمیان اضافی بوگیوں کا نا ہونا بھی ہے کیونکہ جو ٹرین کراچی سے لاہور آتی ہے اُس نے واش ہونے بھی جانا ہوتا ہے۔ اگر ٹرین پانچ گھنٹے لیٹ ہوکر واش ہونے جاتی ہے تو مزید تین گھنٹے اُس کو واش ہونے میں لگتے ہیں اس طرح ٹرین آٹھ گھنٹوں تک لیٹ ہو جاتی ہے۔ مسافروں نے وفاقی وزیر ریلوے ،چیرمین ریلوے اور سی ای او ریلوے سے مطالبہ کیا ہے کہ اضافی بوگیاں تیار کر کے لاہور اور کراچی کے اسٹیشنوں پر کھڑی کیں جائیں تاکہ اگر کوئی ٹرین لیٹ ہو تو اُسکی جگہ متبادل ٹرین چلا دی جائے تاکہ تاخیر کا شکار ہونے والی ٹرین کا مسلہ حل ہو جائے اور ریلوے عملے کے جائز مطالبات بھی تسلیم کیے جائیں تاکہ وہ بھی خوش ہو کر ریلوے منسٹری سے تعاون پر مجبور ہو جائیں ۔ (پرنس عنایت علی خان غلہ منڈی ساہیوال)