وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں میاوا کی اربن جنگل سگیاں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ باغوں کا شہر کہلانے والا لاہور ملک کا سب سے آلودہ شہر بن گیا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی نے دنیا کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔پاکستانیوں کو اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے تو ہر پاکستانی کم از کم ایک درخت لگائے اور اس کی نگہداشت کرے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دنیا خوفناک ماحولیاتی آلودگی کی زد میں ہے۔ کسی بھی خطۂ زمین کے کم از کم 25فیصد حصے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے ۔دنیا کے تقریباً 14سو سائنس دان آب و ہوا کی ہنگامی حالت کے نفاذ کی تجویز دے چکے ہیں۔ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کا تناسب خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے۔ ایسے میں درخت اورسبزہ و جنگلات ہی ہماری آنے والی نسلوں کامستقبل تابناک بنا سکتے ہیں۔ اس میں شبہ نہیں کہ موجودہ حکومت پہلے دن سے ملک بھر میں شجرکاری اور گرین پاکستان کے اپنے نعرے کے مطابق عمل کر رہی ہے اور وزیر اعظم کے بقول 2013کے بعد صرف کے پی کے میں ایک ارب درخت لگا چکی ہے۔ گوجرانوالہ میں بھی زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کا عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی کوششیںزوروں پر ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کا ہر شہری شجرکاری میں اپنا حصہ ڈال کر اپنے شجر دوست ہونے کا ثبوت دے اور فضائی آلودگی کو کم سے کم کرنے کی عالمی مہم میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے، اسی میں ہماری آنے والی نسلوں کی بہتری ہے۔