ماسکو( ویب ڈیسک) جنگلوں اور چڑیا گھروں میں انسانوں پر حملہ کرنے والے جانوروں کو عام طور پر مار دیا جاتا ہے لیکن ایک روسی خاتون ، جنہوں نے ریچھ کے حملے میں اپنی ٹانگ گنوائی تھی، اب ریچھ کے لیے معافی چاہتی ہیں۔چڑیا گھر میں کام کرنے والی اس خاتون نے حکام سے درخواست کی ہے کہ اُن کی ٹانگ کو زخمی کرنے والے ریچھ کو کچھ نہ کہا جائے ۔اُن کا کہنا ہے کہ اس حادثے کی وجہ ریچھ نہیں تھا۔ روس کے شہر اوسورییسک کے میونسپل زو میں گزشتہ دنوں چڑیا گھر میں کام کرنے والی ویرا بلیشچ اپنی ساتھی کو ہدایات دے رہی تھی کہ چند سیکنڈ کے لیے ریچھ کے پنجرے کے قریب ہوگئی ۔ان چند سیکنڈ میں ہی پنجرے میں قید 20 سالہ مادہ ریچھ منیونیا نے ان کی ٹانگ پکڑ کر اندر کھینچ لی اور کافی زخمی کر دی۔ ویرا کی ٹانگ کئی جگہوں سے ٹوٹ گئی اور بتدریج اسے گھٹنوں کے نیچے سے کاٹنا پڑا۔ ویرا کو معلوم تھا کہ انسانوں پر حملہ کرنے والے جانوروں کو مار دیا جاتا ہے تو انہوں نے خود معافی مانگتے ہوئے بیان کیا کہ وہ اس حملے کی ذمہ دار ریچھ کو نہیں سمجھتی ، اس کی قصور وار میں خود ہی ہوں، معلوم نہیں اس دن مجھے چکر آیا اور میں کس طرح ریچھ کے پنچرے کے قریب گر گئی ۔ یہ مادہ ریچھ جارحانہ مزاج نہیں ہے ۔ ایک تفتیشی کمیٹی نے اس معاملے کی تحقیق شروع کر دی ہے ، جس کے بعد مادہ ریچھ کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔