اسلام آباد ،نئی دہلی(وقائع نگار،این این آئی،آن لائن)پاکستان نے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے ایف اے ٹی ایف اعلامیے پر دیا گیا بھارتی بیان مسترد کر دیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کا بیان ایک مخصوص سوچ کی عکاسی ہے ، بھارتی بیان ایف اے ٹی ایف معاملے کو سیاسی رنگ دینے کا ثبوت ہے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے خدشات ایف اے ٹی ایف سے شیئر کئے ہیں، امید کرتے ہیں ایف اے ٹی ایف اس سے واقف ہے اور وہ بھارتی کوشش کو مسترد کرے گا۔ واضح رہے پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ سے بچنے کے لیے 3 اہم ممالک کا تعاون حاصل کر لیا ہے جن میں ترکی، چین اور ملائیشیا ہیں جس کے بعد پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں، پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے یا نہ ڈالنے سے متعلق حتمی اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔ عالمی ادارے کے صدر نے گزشتہ روز کہا ہے کہ اکتوبر میں پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا امکان موجود ہے ۔ ادھر ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر مقررہ وقت میں مکمل عمل درآمد کا اعادہ کیا ہے ۔ایف اے ٹی ایف ایشیاء پیسیفک گروپ کا اجلاس 16 تا 21 جون امریکی شہر اورلینڈو میں جاری رہا جس میں پاکستانی وفد نے سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کی سربراہی میں شرکت کی۔ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی مدد روکنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہا گیا اور پاکستان سمیت کئی ملکوں کی جانب سے قوانین کے عملدرآمد پر غور کیا گیا ہے ۔ترجمان وزات خزانہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے عملدرآمد کی پیش رفت پر غور کیا جارہا ہے ، ایف اے ٹی ایف پاکستان کے اقدامات کا آئندہ جائزہ اکتوبر 2019 میں لے گا۔واضح رہے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر کئے گئے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ایف اے ٹی ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان کو اکتوبر 2019 تک ایکشن پلان پر تیزی سے عمل کرنے کا کہا گیا ہے کیونکہ اکتوبر میں ایکشن پلان پر دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو جائے گی۔ دوسری طرف بھارت نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پاکستان گرے لسٹ میں رکھے جانے کے فیصلے کے بعد ستمبر تک کی مدت کے اندر اپنی سرزمین کو دہشتگردانہ سرگرمیوں اور انہیں ملنے والی مالی امداد کو روکنے کیلئے ٹھوس اور قابل اعتمادا قدمات کرے گا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف اے ٹی ایف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھا جائے اور اسے جنوری اور مئی2019کیلئے دی گئی ٹاسک کے نکات کو پورا کرنے کیلئے نگرانی میں رکھا جائے ، بھارت کو امید ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ٹاسک کو ستمبر 2019 تک کی معیاد کے اندر موثر طریقے سے عملدرآمد کریگا۔