نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین نے بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ایٹمی حملے میں پہل کے بیان پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ و دیگر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ پاک بھارت کشیدگی کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل تلاش کرنے پر سنجیدگی سے غور کریں ۔پروفیسر مائیکل جے رائٹ کا کہنا ہے کہ راجناتھ سنگھ کا بیان غیر دانشمندانہ اور خوفناک ہے بھارت کے اندرونی معاملات روزبروز ابتر ہوتے جا رہے ہیں ،اقلیتوں کا کوئی پُرسان حال نہیں۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ دنیا آہستہ آہستہ اپنی تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے ۔پروفیسر جانسن جونز کے مطابق بھارتی حکومت میں اس وقت بعض وزرا انتہا پسندانہ سوچ کے حامل ہیں جبکہ فوج میں بھی ایک بڑا طبقہ اسی ذہنیت کا ہے ۔ راجناتھ کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کا نیوکلئیر اسلحہ محفوظ ہاتھوں میں نہیں۔ عالمی میڈیا بھی اپنی رپورٹس میں اس بارے خدشات کا اظہار کر چکا ہے ۔پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ خدشہ ہے کہ کسی وقت چھوٹی جنگ شروع ہو سکتی ہے ، اسکا زیادہ نقصان بھارت کو ہو گا اور چین اندرون خانہ پاکستان کی مدد کریگا۔ماہرین کا کہنا ہے اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو بھارت کی اکانومی بُری طرح متاثر ہو گی اور غیر ملکی سرمایہ کار بھارت چھوڑ کر چین کا رُخ کرنا شروع کر دیں گے ۔