اسلام آباد( جہانگیر منہاس)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے ادویات کی نیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچانے کی غرض سے 80 ہزار ادویات کی قیمتوں میں افراط زر کے حساب سے اضافے کے لئے وزیراعظم سیکرٹریٹ بھجوائی گئی سمری مسترد کر دی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے دورحکومت میں بنائی گئی ڈرگ پالیسی جس کے تحت ہر سال ادویات کی قیمتوں میں افراط زر کے حساب سے 50 فیصد اضافے کا اختیار فارما کمپنیوں کو دے دیا گیا تھا۔موجودہ حکومت کے دورمیں بھی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام نے ملک بھر میں رجسٹرڈ80 ہزار ادویات کی قیمتوں میں4 سے 5 روپے فی دوا اضا فے کی سمری وزیراعظم اور کابینہ کو بھیج دی جس پر وزیراعظم عمران خان نے وزارت صحت کے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری کو یکسر مسترد کر دیا ۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ ڈریپ میں بیٹھے حکام عوام کا تحفظ کرنے کی بجائے فارما کمپنیوں کے آلہ کار بن کر ان کوفائدہ پہنچانے کیلئے دن رات کام جاری رکھتے ہوئے ہیں اور ان حکام کے آگے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرظفر مرزا بھی بے بس ہیں۔ ڈریپ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی پوسٹ پر کام کرنے والے عاصم رئوف بیک وقت چار اہم ترین عہدوں پر کام کر رہے ہیں جن میں سی ای او ڈریپ گریڈ 21، ڈائریکٹر کوالٹی کنٹرول اینڈ اشورنس گریڈ20 ،ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈریپ لاہور گریڈ 19اورفیڈرل انسپکٹر ڈرگ گریڈ18شامل ہیں۔ اسلام آباد(92 نیوزرپورٹ)بھارت سے انسانی جان بچانے والی 450 ادویات کی درآمد کا معاملہ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا،وزارت تجارت اور وزارت صحت کے حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے ، فیصلہ 29 جون سے پہلے کیا جائیگا۔وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق وزارت تجارت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے مذکورہ ادویات کی فہرست طلب کرلی،صرف جان بچانے والی ادویات درآمد کی جا سکیں گی۔ ڈریپ نے ادویات کی فہرست 29 جون تک جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے ،اگلے کابینہ اجلاس میں بھارت سے ادویات کی درآمد کی منظوری دی جائے گی۔