اسلام آباد (سہیل اقبال بھٹی) پاک ایران سرمایہ کاری کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرحامدافتخاری کو2 سال سے ورک ویزہ جاری نہ ہونے کے باعث عہدے سے ہٹا دیاگیا ۔ حامد افتخاری کی سکیورٹی کلیئرنس نہ ہو نے کے باعث 2سال سے پاک ایران سرمایہ کاری کمپنی کے امور متاثر ہورہے تھے ۔ ایران کی سفارش پرعباس دانشور حکیمی معبودی کو پاک ایران انویسٹمنٹ کمپنی کا نیا سی ای او تعینات کردیا گیا۔ سٹیٹ بینک نے عباس حکیمی کی ایف پی ٹی کلیئرنس کی۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق پاک ایران انویسٹمنٹکمپنی لمیٹیڈ کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن کے تحت چیئرمین اور سی ای او کا تقرر دونوں حکومتیں متبادل طور پر کرینگی اور چیئرمین اور سی ای او کو تبدیل کرنے یا ہٹانے کا اختیار دونوں حکومتوں کے پاس ہو گا ۔ سی ای او حامد افتخاری کا تعلق ایران سے ہے اور وہ مئی 2017سے اس عہدے ہر کام کر رہے ہیں، وہ تہران میں قیام پذیر ہیں اور انہیں ورک ویزہ جاری نہیں کیا گیا ۔ پاکستان میں ذمہ داریاں نہ سنبھالنے کے نتیجے میں کمپنی کے امور اور فنانسنگ فراہم کرنے کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں۔ ایرانی فارن انویسٹمنٹ کمپنی نے عباس حکیمی کو پاک ایران انویسٹمنٹ کمپنی کا نیا سی ای او نامزد کیا ۔ایف پی ٹی کلیئرنس کیلئے نامزد سی ای او کا کیس سٹیٹ بینک کو بھیجا گیا جس کے جواب میں سٹیٹ بینک نے انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے نوٹیفکیشن کے اجرا ئسے مشروط کر کے بطور سی ای اوکلیئر قرار دیا ۔ حکام کے مطابق وفاقی حکومت نے ایران کیساتھ سمندری سکیورٹی کیلئے معاہدہ کرنیکی منظوری دی جس کے تحت نیشنل میری ٹائم ایجنسی متعلقہ ایرانی ایجنسی کیساتھ معاہدہ کریگی، یہ معاہدہ 2016 سے زیر التوائتھا۔