اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثنااﷲ کی گرفتاری کے حوالے سے اینٹی نارکوٹکس کے سپیشل انویسٹی گیشن سیل نے تحقیقات ساڑھے تین مہینے پہلے شروع کی تھیں،جب تحقیقات شروع کی گئیں تو 7گرفتاریاں کی گئی تھیں۔دو،دو لاہوراورتین گرفتاریاں فیصل آبادسے کی گئی تھیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق یہ ایک گروہ تھاجومنشیات کا کاروبارکرتا اوراس سے پیسہ بناتا تھا۔ سپیشل انویسٹی گیشن سیل نے ان لوگوں سے تحقیقات کیں،بریگیڈیئرحمیدڈوگران تحقیقات کو دیکھ رہے تھے ۔ذرائع کے مطابق جب تحقیقات آگے بڑھیں، کالزریکارڈکی گئیں تو بخاری نامی شخص گروہ کا سرغنہ سمجھاجاتاہے ،اس کا بیان بھی لیاگیا،مبینہ طورپران کے راناثنااﷲ سے رابطے تھے ، پیسہ جمع کر نے کے بعد کالعدم تنظیموں کوگیا، دوکالعدم تنظیموں کے نام بھی ہیں،تحقیقات مزید آگے بڑھیں توان شواہدکی بنیادپرہی راناثنااﷲ کی گرفتاری ہوئی۔ذرائع نے یہ بھی دعوی کیا کہ گرفتاری کا تعلق ایف اے ٹی ایف ٹیررفنانسنگ سے بھی جوڑاجارہاہے جس کے حوالے سے آج اہم اجلاس ہوگا۔ذرائع نے دعوی کیاکہ یہ پہلی گرفتاری ہے ۔سات اراکین صوبائی اسمبلی جن میں سے 3بلوچستان اور2کے پی کے سے ہیں،کیخلاف تحقیقات بھی فائنل سٹیج پرہیں،ان پرمنشیات کے کاروبارسے جڑے ہونے کے الزامات ہیں،راناثنااﷲ کے بعد مزیدگرفتاریاں بھی ہوسکتی ہیں۔