لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ نے وزیراعظم سے ان کی باتیں چھین لی ہیں، پاکستان کی بدنامی ہوئی،اب جس بھی وزیرمیں اخلاقی جرات ہو وہ آئندہ کسی پر کیچڑاچھالنے کی بجائے اپنی بات کرے ۔پروگرام ہوکیارہاہے میں میزبان فیصل عباسی سے گفتگو میں انہوں نے کہاموجودہ حکومت نے کسی شعبے میں کوئی کارکردگی نہیں دکھائی ،آتے ہی غریبوں کا بیڑہ غرق کردیا، یہ پروٹوکول کے بارے میں بات کرتے تھے ان کے اپنے پروٹوکو ل میں کوئی کمی نہیں بلکہ زیادہ ہے ، کسی کو چورچور کہنا مسئلے کا حل نہیں ہے ،موجودہ حکومت نے اتنے کم عرصے میں سب سے زیادہ قرضہ لیا،وزیراعظم بیرون ملک جا کر اپنے ملک کو چور کہتے ہیں، وزرا اوروزیراعظم خود نیب کے خلاف بھرپور انداز میں بول رہے ہیں ، تحریک ا نصاف نے پاکستان کے آئینی اورقانونی ڈھانچے کو تباہ کیا ،فوج کسی پارٹی کی نہیں بلکہ پاکستان کی ہے جبکہ عدلیہ آزاد اورخود مختارہے لیکن اس حکومت نے دونوں اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی،آئی جی لگانے کا صوبوں کا حق ہے ، اگر کارکردگی ٹھیک نہیں تو ہم تبدیل کرینگے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا شہزاداکبر کے مطابق پاکستان میں کرپشن نہیں صرف اس کاتاثر ہے ،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سفارش کی ہے کہ سیاست میں پیسے کی مداخلت کو کم کیا جائے جبکہ عمران خان کے ارد گر د تو پیسے والے ہی بیٹھے ہیں،حکومت اگر سفارشات پرعمل کرے تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں،مفادات کے ٹکرائو کوروکنے کیلئے موجودہ اورنہ سابق حکومت نے کام کیا،عمران خان نے ڈیووس میں بڑی اچھی تقریر کی، ٹرمپ سے ملاقات بھی اچھی رہی، میرا یہ اعتراض ہے کہ ایٹمی طاقت کا وزیراعظم چندے پر ڈیووس گیا،اگروہ اتنے ہی کفایت شعار ہیں تو نہ جاتے کیونکہ جس نے اس دورے کے اخراجات اٹھائے ہیں وہ کل کو اپنے مفادات کو بھی پورے کریگا،حکومت اپوزیشن کی جوابدہی کی بات کرتی ہے لیکن اپنے وزرا کے بارے میں کچھ نہیں کہتی ہے ،عثمان بزدار اگرچہ انتہائی شریف ہیں لیکن کچھ کرکے تو بتائیں۔